بھارتی شہر گوا ’’چائلڈ سیکس‘‘کے حوالے سے بڑی صنعت بن گیا
بھارتی حکومتی اعداوشمار کے مطابق ہر روز گوا میں 4 بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں، بھارتی فلم پروڈیوسر پرامود سالگوکر
بھارتی فلم پروڈیوسر پرامود سالگوکر نے بھارت کے مقبول ترین سیاحتی مقام گوا میں''چائلڈ سیکس'' کی ایک بڑی صنعت کے کام کرنے کا انکشاف کیا ہے۔
گوا سیاحتی صنعت کی خرابیوں کے حوالے سے فلم ''بھاگا بیچ'' بنانے والی پروڈیوسر پرامود سالگوکر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گوا کے مشہور ساحلی علاقوں میں صرف 50 روپے کے عوض بچوں سے جنسی تسکین کا کام لیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساحلی علاقوں میں آنے والے سیاحوں کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں جہاں 50 روپے میں آپ مرغی بھی نہیں خرید سکتے ہوں وہاں گوا میں اس قیمت پر جنسی تسکین کے لئے بچے حاضر ہیں۔ پرامود سالگوکر کا کہنا تھا کہ حکومتی اعداوشمار کے مطابق گوا میں ہر روز تقریباً 4 بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔
گوا سیاحتی صنعت کی خرابیوں کے حوالے سے فلم ''بھاگا بیچ'' بنانے والی پروڈیوسر پرامود سالگوکر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گوا کے مشہور ساحلی علاقوں میں صرف 50 روپے کے عوض بچوں سے جنسی تسکین کا کام لیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساحلی علاقوں میں آنے والے سیاحوں کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں جہاں 50 روپے میں آپ مرغی بھی نہیں خرید سکتے ہوں وہاں گوا میں اس قیمت پر جنسی تسکین کے لئے بچے حاضر ہیں۔ پرامود سالگوکر کا کہنا تھا کہ حکومتی اعداوشمار کے مطابق گوا میں ہر روز تقریباً 4 بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔