مہنگائیمدنی دسترخوان کا تجربہ

تمام اشیائے خورونوش کی قیمتیں ماہانہ یا سالانہ کے بجائے ہفتہ وار بڑھتی جارہی ہیں۔

تمام اشیائے خورونوش کی قیمتیں ماہانہ یا سالانہ کے بجائے ہفتہ وار بڑھتی جارہی ہیں. فوٹو: فائل

عوام کے مسائل میں گوناگوں اضافے کا ایک بڑا سبب مہنگائی کی شرح میں روزبروزاضافہ ہے کیونکہ مہنگائی کا جن قابو سے باہر ہوتا جارہا ہے، تمام اشیائے خورونوش کی قیمتیں ماہانہ یا سالانہ کے بجائے ہفتہ وار بڑھتی جارہی ہیں ، صورتحال انتہائی گھمبیر ہوتی جارہی ہے اور عوام کے جینا دوبھرہوچکاہے اس امر کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے ، کہ اوپن مارکیٹ میں آٹا سمیت تمام اشیائے خورونوش اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی تمام متفرق مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ہفتے کے دوران مزید اضافہ ہوگیا ہے جس سے عوام پر اضافی بوجھ پڑا ہے ، مڈل کلاس ایک بڑی تعداد لوئر مڈل یا غریب طبقے میں شمار ہونے لگی ہے۔اعداد وشمار ملٹی نیشنل کمپنیوں نے اپنی تمام مصنوعات بچوں کے خشک دودھ، سرف، صابن،کیچپ اورجام کی قیمتوں میں اس ہفتے مزید 7سے 12فیصد اضافہ کردیا ہے،بیکری کے سامان ڈبل روٹی، بن اور رس کی قیمتیں بھی بڑھا دی گئی ہیں، مزید برآں اب آٹے کا بحران بھی سر اٹھانے لگا ہے ۔


دراصل پرائس کنٹرول کا ایک بہتراورفعال نظام نہ ہونے کی وجہ سے تاجر حضرات اپنی من مانیاں کرکے زیادہ سے زیادہ منافعے کے لالچ میں یہ سب کچھ کررہے ہیں، آٹے کی قیمت میں اضافے اور سپلائی کم ہونے سے بحران پیدا ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔ حکومت نے پنجاب سبزیوں ،پھلوں ، دالوں اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کا نہ صرف فیصلہ کیا ہے بلکہ ضلعی حکومتوں کے ساتھ ملکر غریبوں اور مسکینوں کوکھانا کھلانے 600 ''مدنی دستر خوان'' کھولنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے ، ہرماہ ہر ایک دستر خوان سے 5ہزار لوگوں کوواجبی قیمت پرصاف ستھرا کھانا ملے گا ۔ حکومت پنجاب یہ اقدامات سراہے جانے کے قابل ہیں جس کی تقلید دیگر صوبائی حکومتوں کو بھی کرنی چاہیے ، عوام کو ہوشربا مہنگائی سے نجات دلانے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کو موثراقدامات اٹھانے چاہیے تاکہ عوام کو کچھ ریلیف مل سکے۔
Load Next Story