ایف بی آر نے 62 ارب 36 کروڑ روپے کی بے نامی جائیدادوں کو بے نقاب کردیا
بے نامی جائیدادوں میں سب سے زیادہ جائیدادیں اومنی گروپ کی پائی گئیں، ذرائع
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے بے نامی زونز نے 28 فروری 2020 تک 62 ارب 36 کروڑروپے سے زائد مالکیت کی بے نامی جائیدادوں کو بے نقاب کیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ نشاندہی شدہ بے نامی جائیدادوں میں سب سے زیادہ جائیدادیں اومنی گروپ کی پائی گئیں، اومنی گروپ کیس کی بےنامی جائیدادوں کی مالیت 14 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد ہے، ایف بی آر کے بے نامی زونز کی جانب سے اب تک 146بے نامی جائیدادوں کوعارضی طورپرضبط کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے بے نامی زون کی جانب سے بے نامی جائیدادوں کی کراچی، لاہور ، اسلام آباد میں نشاندہی کی گئی ہے، مجموعی طورپر 31ارب 22کروڑ روپے کی 146جائیدادیں عارضی طورپرضبط کی گئی ہیں۔ کراچی میں 101 جائیدادیں ،اسلام آباد میں 31 جائیدادیں اورلاہور میں 14بےنامی جائیدادیں عارضی طورپرضبط کی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ مجموعی طور پر 752بے نامی داروں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔ ایف بی آر کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ اب تک بے نامی جائیدادوں کے مجموعی طورپر 34ریفرنسز داخل کئے جاچکے ہیں جبکہ 63 مقدمات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ نشاندہی شدہ بے نامی جائیدادوں میں سب سے زیادہ جائیدادیں اومنی گروپ کی پائی گئیں، اومنی گروپ کیس کی بےنامی جائیدادوں کی مالیت 14 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد ہے، ایف بی آر کے بے نامی زونز کی جانب سے اب تک 146بے نامی جائیدادوں کوعارضی طورپرضبط کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے بے نامی زون کی جانب سے بے نامی جائیدادوں کی کراچی، لاہور ، اسلام آباد میں نشاندہی کی گئی ہے، مجموعی طورپر 31ارب 22کروڑ روپے کی 146جائیدادیں عارضی طورپرضبط کی گئی ہیں۔ کراچی میں 101 جائیدادیں ،اسلام آباد میں 31 جائیدادیں اورلاہور میں 14بےنامی جائیدادیں عارضی طورپرضبط کی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ مجموعی طور پر 752بے نامی داروں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔ ایف بی آر کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ اب تک بے نامی جائیدادوں کے مجموعی طورپر 34ریفرنسز داخل کئے جاچکے ہیں جبکہ 63 مقدمات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔