ایچ ای سی صوبائی دفتر نامعلوم افراد امیدواروں سے اسناد چھین کر پھاڑنے لگے

ریجنل دفترمیں تصدیق کیلیے آنیوالے امیدواروں سے اسناد چھین کرپھاڑدینامعمول بن گیا، دفتر میں 4نجی کمپنی کے محافظ تعینات

اعلیٰ تعلیمی کمیشن اسناد کی تصدیق کراچی میں شروع نہ کرسکا،ایچ ای سی پشاور اور لاہور میں اسناد کی تصدیق شروع ہوگئی۔ فوٹو: فائل

اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے صوبائی دفتر میں تعلیمی اسناد چھیننے اور پھاڑنے کے واقعات شروع ہوگئے 2 ماہ کے دوران نامعلوم افراد کی جانب سے ریجنل دفتر دستاویزات کی تصدیق کیلیے آنیوالے امیدواروں سے ان کی اصل دستاویزات چھین لی گئیں یا ان کے سامنے پھاڑ کر پھینک دی گئیں۔

امیدوار اپنی اصل اسنادسے محروم ہو گئے ان دستاویزات میں میٹرک ،انٹرکے علاوہ بیچلر اور ماسٹرزکی اسناد شامل تھیں، امیدوار اسناد بیرون ملک جانے کیلیے ایچ ای سی دفتر تصدیق کیلیے لائے تھے ان واقعات کے بعد ایچ ای سی نے کراچی میں قائم ریجنل دفترکیلیے محافظوں کی خدمات حاصل کرلی ہیں اور دفتر میں نجی کمپنی کے سیکیورٹی گارڈ تعینات کردیے گئے ہیں،اسناد کی تصدیق کے لیے ایچ ای سی ریجنل دفتر میں روزانہ سیکڑوں افراد آتے ہیں،ایچ ای سی کے دعوؤں کے باوجود تاحال کراچی دفتر سے تعلیمی اسناد کی تصدیق شروع نہیں ہوسکی ہے اور امیدواروں کی اسناد ایک کوریئرکمپنی کے ذریعے اسلام آباد کے مرکزی دفتر بھجوائی جاتی ہیں۔




جبکہ ایچ ای سی پشاور اور لاہور میں اسناد کی براہ راست تصدیق کاعمل شروع کرچکا ہے لیکن کراچی سمیت سندھ بھرکے طلبا اب تک اس سہولت سے محروم ہیں، اسناد چھیننے اور پھاڑنے کے واقعات کے بعد دفتر میں 4 محافظ تعینات کیے گئے ہیں،ایچ ای سی کے ریجنل ڈائریکٹرغلام حیدر خان نے بتایا کہ چند ماہ میں ریجنل دفتر کے اندر اور باہر تعلیمی اسناد چھیننے اورپھاڑنے کے واقعات ہوچکے ہیں، آئندہ 3 ماہ میں اسناد کی تصدیق کا عمل ریجنل دفترمیں شروع ہوجائے گا، لہٰذا نجی کمپنی کے سیکیورٹی گارڈ تعینات کردیے گئے ہیں جب ریجن میں اسناد کی تصدیق شروع ہوگی تو محافظوں کی تعداد میں اضافہ کردیاجائے گا۔
Load Next Story