ہنگو ڈرون حملے پر پاکستان میں سی آئی اے کے سربراہ کو گرفتارکیاجائے ترجمان تحریک انصاف
وفاقی حکومت سی آئی اے چیف کا نام ای سی ایل میں شامل نہ کیا تو معاملے کو سپریم کورٹ لے جائیں گے، شیریں مزاری
تحریک انصاف کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ملک میں ہونے والے ڈرون حملے امریکی خفیہ ادارہ سی آئی اے کرتا ہے، ہنگو میں ہونے والا ڈرون حملہ بھی اسی نے کیا اس لئے حکومت پاکستان میں سی آئی اے کے سربراہ کو گرفتار کرے۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والے تمام ڈرون حملے سی آئی اے کرتی ہے،سی آئی اے ہی ان کی ذمہ دارہے اور اس کا اسٹیشن چیف پاکستان میں جاسوسی کر رہا ہے، اسی نے ہنگو میں مدرسے پر ڈرون حملہ کرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہنگو میں ہونے والے ڈرون حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد پاکستانی تھے ان میں سے کوئی بھی افغانی نہیں تھا اس لئے وفاقی حکومت ڈرون حملے میں زخمی 8 بچوں کی مالی امداد اوران کا علاج کرائے۔
تحریک انصاف کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ مقدمہ سی آئی اے ڈائرکٹر اورپاکستان میں اسٹیشن چیف کے خلاف درج کیا جائے، حکومت سی آئی اے کے پاکستان میں اسٹیشن چیف کو گرفتارکرے اور اس کے خلاف عدالتی کارروائی کی جائے، اس کے ساتھ ہی اس کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے تاکہ وہ مل سے فرار نہ ہوسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وفاقی حکومت سی آئی اے چیف کا نام ای سی ایل میں شامل نہ کیا تو تحریک انصاف معاملے کو سپریم کورٹ لے جائے گی۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والے تمام ڈرون حملے سی آئی اے کرتی ہے،سی آئی اے ہی ان کی ذمہ دارہے اور اس کا اسٹیشن چیف پاکستان میں جاسوسی کر رہا ہے، اسی نے ہنگو میں مدرسے پر ڈرون حملہ کرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہنگو میں ہونے والے ڈرون حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد پاکستانی تھے ان میں سے کوئی بھی افغانی نہیں تھا اس لئے وفاقی حکومت ڈرون حملے میں زخمی 8 بچوں کی مالی امداد اوران کا علاج کرائے۔
تحریک انصاف کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ مقدمہ سی آئی اے ڈائرکٹر اورپاکستان میں اسٹیشن چیف کے خلاف درج کیا جائے، حکومت سی آئی اے کے پاکستان میں اسٹیشن چیف کو گرفتارکرے اور اس کے خلاف عدالتی کارروائی کی جائے، اس کے ساتھ ہی اس کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے تاکہ وہ مل سے فرار نہ ہوسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وفاقی حکومت سی آئی اے چیف کا نام ای سی ایل میں شامل نہ کیا تو تحریک انصاف معاملے کو سپریم کورٹ لے جائے گی۔