سینیٹ اپوزیشن اتحادیوں کا پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کیخلاف واک آؤٹ

مشیر پٹرولیم کوصراط مستقیم پرلایا جائے، اسحاق ڈار،عوام سے بھتہ لینا بندکیا جائے،طاہر مشہدی

مشیر پٹرولیم کوصراط مستقیم پرلایا جائے، اسحاق ڈار،عوام سے بھتہ لینا بندکیا جائے،طاہر مشہدی. فوٹو فائل

KARACHI:
ایوان بالا کے اجلاس میں پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے مشیر پٹرولیم کی جانب سے حقائق بیان نہ کرنے اوروزراکی غیرحاضری کے خلاف مسلم لیگ (ن) اور اے این پی نے احتجاجاًواک آوٹ کیا۔

چیئرمین سینیٹ کی زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن اور حکومت کی اتحادی جماعتوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت تنقید کی۔ وقفہ سوالات کے بعد چیئر مین سینیٹ نے معمول کی کارروائی شروع کی تواسحاق ڈار نے چیئرمین کی توجہ وزراکی عدم موجودگی پر مبذول کرائی، انھوں نے کہاکہ وزرا کے غیرسنجیدہ رویے کانوٹس نہیںلیاجاناتوکارروائی چلاکرخزانے کونقصان نہ پہنچایاجائے، ن لیگی اراکین نے وزراکے رویے کے خلاف علامتی واک آوٹ کیا۔

مشیرپٹرولیم نے جب بتایا کہ اوگرا وزارت پٹرولیم کے ماتحت نہیں بلکہ کیبنٹ ڈویژن کوجوابدہ ہے تو مسلم لیگ(ن) اور اے این پی کے رہنمائوں نے کہا کہ مشیر پٹرولیم حقائق نہیں بتارہے، اوگرا ان کی وزارت کو جوابدہ نہیں تو جس کی یہ ذمے داری ہے اسے بلایا جائے تاہم مشیر پٹرولیم نے اصرارکیا کہ وہ اس معاملے پر بات کرناچاہتے ہیںجس پرمسلم لیگ (ن) اور اے این پی کے اراکین نے ایوان کی کارروائی سے واک آوٹ کیا۔


آئی این پی کے مطابق مشیرپٹرولیم کی جانب سے سینیٹرزکوکم علم کہنے اورپٹرولیم قیمتوں میں اضافے واپس لینے کی یقین دہانی نہ کرانے پر اے این پی نے واک آئوٹ کیا۔ قبل ازیں بحث کاآغاز کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پٹرولیم لیوی کے نام سے جو پیسہ اکٹھا کیا جا رہا ہے اس کو بجٹ میںظاہرکرناچاہیے تھا، وزیر خزانہ بروکر بنے ہوئے ہیں، مشیر پٹرولیم کو صراط مستقیم پر لایا جائے اور حقائق بتائے جائیں۔متحدہ کے طاہر مشہدی نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا، خداکیلیے عوام سے بھتہ لینا بندکر دیں، سبسڈی کو عیاشی اور کرپشن میں ضائع نہ کیاجائے۔

زاہد خان نے کہا کہ عوام ذہنی مریض بن رہے ہیں، پارلیمنٹ با اختیار نہیںتو اوگرا بااختیار کیسے ہو سکتا ہے۔ الیاس بلور نے کہا کہ عوام پر ایٹم بم پھینکا گیاہے ، ہم ہاتھ پائوں بندھا کر حکومت کے نوکر نہیںہوگئے، اتحادی ہیں، اوگرا ایک آئل کمپنی سے ملی ہوئی ہے۔ حافظ حمداللہ، افراسیاب خٹک ،حاجی عدیل ،مولانا شیرانی اور دیگر نے بھی بحث میں حصہ لیا۔بحث سمیٹتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی مد میں وصول 323 ارب روپے میں سے وفاق کے حصے میں 129 ارب روپے آئے ، پنجاب کو 114ارب ، سندھ 44 ارب ، خیبر پختونخوا 12 ارب اور بلوچستان کو 21 ارب روپے دیے گئے۔

عالمی منڈی کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے ،کمپنیوں کی جانب سے زیادہ پیسے کمانے کا تاثر درست نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پٹرولیم لیویز کی مد میں پٹرول سے10اور ڈیزل سے 8روپے لیٹر حاصل کررہی ہے ۔ دریں اثنا وزارت ریلوے اور اطلاعات کے سوالات وزراکی عدم موجودگی کے باعث آئندہ کارروائی تک موخر کر دیے گئے، چیئر مین نے وزراء کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہارکیا ۔

Recommended Stories

Load Next Story