حکومت کا فیٹف شرائط پوری کرنے کے لئے  قانون سازی کا فیصلہ

اکتوبر سے پہلے فیٹف شرائط پوری کرنے کیلئے 16 آئینی ترامیم کی جائیں گی۔

اکتوبر سے پہلے فیٹف شرائط پوری کرنے کیلئے 16 آئینی ترامیم کی جائیں گی۔

RAWALPINDI:
حکومت نے فیٹف کی شرائط پوری کرنے کے لئے بجٹ سے قبل قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت قومی ایگزیکٹو کمیٹی برائے انسداد منی لانڈرنگ و انسداد منی لانڈرنگ فنانسنگ کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اکتوبر سے پہلے فیٹف شرائط پوری کرنے کیلئے 16 آئینی ترامیم کی جائیں گی۔

وفاقی حکومت آئینی ترامیم کی ورکنگ بجٹ سے پہلے مکمل کرے گی۔ قانون سازی کے تمام انتظامات جون2020 سے پہلے مکمل کیے جائیں گے اور اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں یہ ترامیم پارلیمنٹ سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔


اس سلسلے میں تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو سفارشات کو حتمی شکل دینے کیلئےپندرہ مارچ 2020 کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔ آئنی ترامیم کے بل مارچ کے آخر تک فائنل کرکے پارلیمنٹ میں پیش کیے جائیں گے۔

مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدلحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ فیٹف شرائط پوری کرنے کیلئے درکار آئین سازی کیلئے پارلیمانی ورکنگ اگلے بجٹ سے پہلے ہی مکمل کرلی جائیں اور ڈیڈ لائن کو پورا کرنے کیلئے رواں ماہ کےآخر تک ترمیمی بلوں کو فائنل کرکے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن نے شرکاء کو بتایا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے سیاسی قیادت کو بطور خاص ترجیحی بنیادوں پر پائیدار اور بنیادوں پرکوشش کرنا ہونگی، اگلے مالی سال کا فنانس بل جون 2020 میں پارلیمنٹ پیش ہونے جارہا ہے لہٰذا اس کے بعد فیٹف شرائط پر عملدرآمد کیلئے درکار قانون سازی کیلئے وقت بہت کم بچے گا اس لئے ہمیں بجٹ سے پہلے پہلے فیٹف شرائط پر عملدرآمد کیلئے درکار قانون سازی کے انتظامات مکمل کرنا ہونگے۔
Load Next Story