اٹلی کے چیف آف آرمی اسٹاف میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق
اٹلی کے آرمی چیف کو مکمل صحت یابی تک قرنطینہ میں رکھ کر جنرل فیڈیریکو کو فوج کا قائم مقام سربراہ مقرر کردیا گیا
اٹلی کے چیف آف آرمی اسٹاف سیلواتور فرینہ بھی کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس چین سے نکل کر سب سے زیادہ تباہ کاریاں اٹلی میں پھیلائی ہے، 8 ہزار سے زائد افراد کے متاثر ہونے اور 366 مریضوں کے ہلاک ہونے کے بعد اٹلی کے 14 صوبوں کے لاکھوں شہریوں کو عملاً ملک کے دوسرے حصوں سے جدا کرکے قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے۔
اٹلی میں تمام تر حفاظتی تدابیر کے باوجود ملک کے آرمی چیف میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد انہیں مکمل صحت یابی تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا جب کہ جنرل فیڈیریکو بوناٹو نے قائم مقام آرمی چیف کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا وائرس کے متاثرین 1لاکھ 8 ہزار ہوگئے، اٹلی میں 24 گھنٹوں کے دوران 133ہلاکتیں
اٹلی کو ہلاکت خیزیوں کے باعث یورپ میں کورونا وائرس کا مرکز قرار دیا جا رہا ہے اور اب تک کورونا وائرس سے چین کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں بھی اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں چین سے بھی زیادہ آبادی کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں اس مہلک وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ مجموعی ہلاکتیں 4 ہزار تک جا پہنچی ہے جب کہ ایران میں دو اراکین پارلیمنٹ اور 5 اعلیٰ حکومتی حکام بھی کورونا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس چین سے نکل کر سب سے زیادہ تباہ کاریاں اٹلی میں پھیلائی ہے، 8 ہزار سے زائد افراد کے متاثر ہونے اور 366 مریضوں کے ہلاک ہونے کے بعد اٹلی کے 14 صوبوں کے لاکھوں شہریوں کو عملاً ملک کے دوسرے حصوں سے جدا کرکے قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے۔
اٹلی میں تمام تر حفاظتی تدابیر کے باوجود ملک کے آرمی چیف میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد انہیں مکمل صحت یابی تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا جب کہ جنرل فیڈیریکو بوناٹو نے قائم مقام آرمی چیف کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا وائرس کے متاثرین 1لاکھ 8 ہزار ہوگئے، اٹلی میں 24 گھنٹوں کے دوران 133ہلاکتیں
اٹلی کو ہلاکت خیزیوں کے باعث یورپ میں کورونا وائرس کا مرکز قرار دیا جا رہا ہے اور اب تک کورونا وائرس سے چین کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں بھی اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں چین سے بھی زیادہ آبادی کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں اس مہلک وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ مجموعی ہلاکتیں 4 ہزار تک جا پہنچی ہے جب کہ ایران میں دو اراکین پارلیمنٹ اور 5 اعلیٰ حکومتی حکام بھی کورونا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔