برطانوی عدالت نے پی آئی اے جہاز کو اڑانے کی دھمکی دینے والے دونوں پاکستانیوں کو رہا کردیا

برطانوی عدالت نے یہ کہہ کر کیس نمٹا دیا کہ دونوں افراد دہشتگرد نہیں بلکہ احمق تھے

دونوں ملزم دہشت گرد نہیں بلکہ احمق ہیں اور انہوں نے جہاز کو بم سے اڑانے کی کوئی سنگین دھمکی نہیں دی، عینی شاہدین فوٹو: رائٹرز/فائل

برطانوی عدالت نے پی آئی اے کے جہاز کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والے دونوں پاکستانیوں کو ''احمق'' قرار دے کر رہا کردیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق رواں سال 24 مئی کو لاہور سے مانچسٹر جانے والے پی آئی اے کے جہاز بوئنگ 777 کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والے 30 سالہ طیب سبحانی اور 42 سالہ محمد صفدر کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ دونوں افراد نے دوران پرواز اسٹیورڈ سے تلخ کلامی کے بعد عملے اور مسافروں کو مارنے اور جہاز کو بم سےاڑانے کی دھمکی دی۔


دوران سماعت عینی شاہدین نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں ملزم دہشت گرد نہیں بلکہ احمق ہیں اور انہوں نے جہاز کو بم سے اڑانے کی کوئی سنگین دھمکی نہیں دی جبکہ جہاز کے کپتان ندیم صوفی نے عدالت کے روبرو کہا کہ انہوں نے حکام کو ان کی دھمکی سے آگاہ کیا تھا تاہم بعد ازاں معاملہ واضح ہونے پر اس نے ایئر ٹریفک کنٹرول کو بتایا کہ دونوں افراد دراصل ہنسی مذاق کر رہے تھے۔

عدالت نے معاملہ واضح ہونے پر کیس کو نمٹاتے ہوئے دونوں افراد کو کیس سے بری کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملزم ''دہشت گرد'' نہیں بلکہ ''احمق'' تھے۔

واضح رہے کہ محمد صفدر اور طیب سبحانی کو مئی میں لندن کے اسٹینسٹڈ ایئرپورٹ سے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا کہ جب لاہور سے مانچسٹر جانے والی پی آئی اے کی پرواز کے کپتان نے لندن کے قریب پہنچنے پر وائرلیس کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ کوئی شخص جہاز کو بم سے اڑانے کی دھمکی دے رہا ہے، کپتان کا یہ پیغام ملتے ہی برطانیہ کے لڑاکا طیاروں نے جہاز کو گھیرے میں لے کر اسے ہنگامی طور پر اتروا لیا تھا۔
Load Next Story