کورونا وائرس کن ٹیکنالوجی کمپنیوں کو فوائد حاصل ہورہے ہیں
تفریحی مواد فراہم کرنے والے پلیٹ فورمز کو اشتہارات کی مد میں کئی گنا زیادہ منافع ہوگا، رپورٹ
کورونا وائرس سے جہاں عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے وہیں ٹیکنالوجی کمپنیوں کو فوائد بھی حاصل ہورہی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے کئی معاشی اور سماجی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ چھوٹی بڑی کمپنیاں افرادی قوت کو گھروں تک محدود کرنے پر مجبور ہیں۔ ایک ہی شہر میں بسنے والے اہل خانہ اور دوستوں سے رابطے کے لیے بھی آن لائن پلیٹ فورم کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔
ایک خبر کے مطابق یورپ میں کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونےوالے ملک اٹلی میں واٹس ایپ کال اور میسیج کے استعمال میں 20 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح اسکائپ کا استعمال بھی 100فی صد بڑھا ہے۔
کئی ممالک میں تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث فاصلاتی تعلیم کے لیے ڈیجیٹل ذرایع کا استعمال بڑھتا جارہا ہے اور اسی طرح کاروباری اور دفتری میٹنگز کے لیے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کو ترجیح دی جارہی ہے۔
نقل و حرکت اور مختلف سماجی و تجارتی سرگرمیاں متاثر ہونے سے دنیا بھر کی معیشت سست روی اورعالمی سطح پر اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہیں تاہم آن لائن پلیٹ فورم کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے بعض ٹیکنالوجی کمپنیوں کو معاشی فوائد حاصل ہورہے ہیں۔
ویڈیو کانفرنسنگ کا سوفٹ ویئر زوم بنانے والی کمپنی کو ان حالات میں بڑا فائدہ حاصل ہوا ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ اور اسٹریمنگ کے لیے اس کے سوفٹ ویئر کے استعمال میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔
اس کے علاوہ گوگل اور مائیکروسوفٹ بھی ویڈیو کانفرنسنگ اور لائیو ڈاکیومنٹ کولیبریشن کی خدمات تک مفت رسائی فراہم کررہی ہیں۔میسجنگ، تعلیم اور دیگر کاموں میں مدد فراہم کرنے والی موبائل ایپلی کیشنز کا استعمال کئی گنا بڑھ چکا ہے۔
کئی ممالک میں آبادی کا بڑا حصہ گھروں تک محدود ہونے کی وجہ سے لوگ دیگر تفریحی مواد کے لیے آن لائن پلیٹ فورمز سے رجوع کررہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے یوٹیوب، ہولو اور نیٹ فلکس جیسے پلیٹ فورمز کو اشتہارات کی مد میں کئی گنا زیادہ منافع حاصل ہوگا۔
دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی فراہمی اور رسائی کے حقوق پر کام کرنے والی غیر منافع بخش تنظیم ایکسیس ناؤ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس وبا سے پیدا شدہ صورت حال میں تیز رفتار اور محفوظ براڈ بینڈ کی ضرورت اور اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ بالخصوص کم آمدن والے طبقے کو انٹرنیٹ تک رسائی دینے کے لیے انٹرنیٹ ڈیوائسز اور کنیکشن پر رعایت دینے جیسے اقدامات کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بے یقینی کے ان حالات میں دفتری کاموں اور تعلیم کے لیے ڈیجیٹل ٹولز ناگزیر ہوتے جارہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے کئی معاشی اور سماجی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ چھوٹی بڑی کمپنیاں افرادی قوت کو گھروں تک محدود کرنے پر مجبور ہیں۔ ایک ہی شہر میں بسنے والے اہل خانہ اور دوستوں سے رابطے کے لیے بھی آن لائن پلیٹ فورم کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔
ایک خبر کے مطابق یورپ میں کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونےوالے ملک اٹلی میں واٹس ایپ کال اور میسیج کے استعمال میں 20 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح اسکائپ کا استعمال بھی 100فی صد بڑھا ہے۔
کئی ممالک میں تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث فاصلاتی تعلیم کے لیے ڈیجیٹل ذرایع کا استعمال بڑھتا جارہا ہے اور اسی طرح کاروباری اور دفتری میٹنگز کے لیے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کو ترجیح دی جارہی ہے۔
نقل و حرکت اور مختلف سماجی و تجارتی سرگرمیاں متاثر ہونے سے دنیا بھر کی معیشت سست روی اورعالمی سطح پر اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہیں تاہم آن لائن پلیٹ فورم کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے بعض ٹیکنالوجی کمپنیوں کو معاشی فوائد حاصل ہورہے ہیں۔
ویڈیو کانفرنسنگ کا سوفٹ ویئر زوم بنانے والی کمپنی کو ان حالات میں بڑا فائدہ حاصل ہوا ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ اور اسٹریمنگ کے لیے اس کے سوفٹ ویئر کے استعمال میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔
اس کے علاوہ گوگل اور مائیکروسوفٹ بھی ویڈیو کانفرنسنگ اور لائیو ڈاکیومنٹ کولیبریشن کی خدمات تک مفت رسائی فراہم کررہی ہیں۔میسجنگ، تعلیم اور دیگر کاموں میں مدد فراہم کرنے والی موبائل ایپلی کیشنز کا استعمال کئی گنا بڑھ چکا ہے۔
کئی ممالک میں آبادی کا بڑا حصہ گھروں تک محدود ہونے کی وجہ سے لوگ دیگر تفریحی مواد کے لیے آن لائن پلیٹ فورمز سے رجوع کررہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے یوٹیوب، ہولو اور نیٹ فلکس جیسے پلیٹ فورمز کو اشتہارات کی مد میں کئی گنا زیادہ منافع حاصل ہوگا۔
دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی فراہمی اور رسائی کے حقوق پر کام کرنے والی غیر منافع بخش تنظیم ایکسیس ناؤ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس وبا سے پیدا شدہ صورت حال میں تیز رفتار اور محفوظ براڈ بینڈ کی ضرورت اور اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ بالخصوص کم آمدن والے طبقے کو انٹرنیٹ تک رسائی دینے کے لیے انٹرنیٹ ڈیوائسز اور کنیکشن پر رعایت دینے جیسے اقدامات کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بے یقینی کے ان حالات میں دفتری کاموں اور تعلیم کے لیے ڈیجیٹل ٹولز ناگزیر ہوتے جارہے ہیں۔