کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیلیے نجی لیبارٹریوں میں آنے والوں کو مشکلات

شہری ازخود ٹیسٹ کر رہے ہیں، کئی لیبارٹریز 7 سے 10 ہزار روپے لے رہی ہیں

صوبہ سندھ میں سرکاری سطح پر وائرس کی تشخیص کی لیب ہی موجود نہیں۔ فوٹو: فائل

کورونا وائرس نے ترقی یافتہ ممالک کے بعد ترقی پذیرممالک کے عوام کو تشویش میں مبتلاکردیا۔

پاکستان اورکراچی میں وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کے بعد عام بخار، نزلے زکام میں مبتلا افراد نے احتیاطی تدابیر اور ازخود کورونا وائرس کی تصدیق کے لیے لیبارٹریوں میں جاکراپنے چیک اپ کرانے شروع کردیے جہاں ان پرائیویٹ لیبارٹریوں میں آنیوالے افراد کوگائیڈ کرنیوالاکوئی نہیں جس کی وجہ سے انھیں پریشانی کا سامنا ہے، ان میں بیشترنوجوان اور50سال سے زائد عمر کے افراد شامل ہیں جو پرائیویٹ لیبارٹریز میں لمبی لمبی لائنں لگاکرکھڑے ہوتے ہیں اورلیب کا عملہ ان افراد سے تعاون کرنے کے بجائے بیشتر کو چیک اپ کیے بغیر واپس جانے کی ہدایت کررہا ہے۔

اکثر لیبارٹریزکی انتظامیہ نے تجارتی بنیادوں پرکورونا وائرس کے ٹیسٹ شروع کردیے اور7سے10ہزار روپے مہنگی قیمت پر ٹیسٹ کر رہے ہیں جبکہ محکمہ صحت کی جانب سے نجی لیبارٹریزکوکورونا وائرس کے حوالے سے کوئی گائیڈ لائن فراہم کی گئی اور نہ ہی ٹیسٹ کی قیمیت کا تعین کیاگیا۔ ماہرین صحت کے مطابق پی سی آرتیکنیک میں کورونا وائرس کی تصدیق کی جاتی ہے۔


ایکسپریس ٹربیون کے استفسار پر سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن کے سی ای اوڈاکٹر منہاج قدوائی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے تمام تر اقدامات محکمہ صحت دیکھ رہا ہے ،اس وقت کراچی میں تین لیبارٹریز میں کورونا وائرس کی تشخیص کی جا رہی ہے جس کی قیمت 6 سے 7 ہزار روپے وصول کر رہے ہیں۔

دوسری جانب مختلف واٹس اپ گروپس میں غیرسائنسی بنیادوں پر دیسی ٹوٹکوں سے علاج کے پیغامات ایک دوسروںکو بھیجنے کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔

 
Load Next Story