مواقع نہ ملنے پررضوان کپتان عماد پربرس پڑے
ٹاپ آرڈر بیٹسمین کہا گیا لیکن پھر چانس نہیں ملا، مایوسی ہوئی، وکٹ کیپر
پی ایس ایل فائیو میں کراچی کنگز کے ٹیسٹ وکٹ کیپر بیٹسمین محمدرضوان مواقع نہ ملنے پر اپنے کپتان عمادوسیم پر برس پڑے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے خلاف میچ کے بعد کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ کپتان نے مجھے ٹاپ آرڈرکا بیٹسمین کہا اور مجھے موقع ہی نہیں ملا، میں پاکستان کا بہترین وکٹ کیپر بیٹسمین ہوں، مجھے اپنی فرنچائز نے موقع نہیں دیا، میری محنت میں کوئی کمی نہیں آئی، پھر بھی مجھے موقع نہیں ملا، اس تمام معاملے کا جواب کپتان خود بہتر طور پر دے سکتا ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ میرے حوالے سے کپتان کے بیان کی وجہ سمجھ میں نہیں آئی، تاہم اس طرح کے طرز عمل سے مجھے مایوسی ہوئی،انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف میری کارکردگی اور چھکے سب کو یاد ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بھرپور کارکردگی پیش کی ہے،میرا ماننا ہے کہ ہرکام میں اللہ کی مرضی ہوتی ہے، کپتان کا فیصلہ بھی اللہ کی مرضی ہو گا،ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان نے کہا کہ ایونٹ میں باہر بیٹھا رہا، اگلے سال کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتا کہ اس فرنچائز کا حصہ بنوں گا یا نہیں، انہوں نے کہا کہ شائقین کے نہ ہونے کا کافی افسوس ہے،جیتنے اور ہارنے کا معاملہ الگ بات ہے۔
ایسا لگ رہا تھا کہ ہم سائیڈ میچز کھیل رہے ہیں، اب اگر میں ٹیم کمبینیشن میں نہیں آرہا تو الگ بات ہے،افسوس ہوتا ہے لیکن اپنی طرف سے بھرپور محنت کررہا ہوں،ایسے کئی کھلاڑی ہیں جنھیں پی ایس ایل میں موقع نہیں ملا، فرنچائز کے معاملات الگ ہوتے ہیں،کراچی کنگز کو چیڈوک والٹن سوٹ کررہا ہے،میں جس ٹیم کیساتھ کھیلتا ہوں وہ سب چیمپئن بننے کیلیے کھیلتی ہیں،لاہور سے ہمیشہ مشکل میچ ہوتا ہے،تین سال لاہور قلندرزکے بعد 2 برس سے کراچی کنگز کیساتھ ہوں،پاکستان کرکٹ ٹیم میں انتخاب کا معاملہ قومی سلیکشن کمیٹی کے ہاتھ میں ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے خلاف میچ کے بعد کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ کپتان نے مجھے ٹاپ آرڈرکا بیٹسمین کہا اور مجھے موقع ہی نہیں ملا، میں پاکستان کا بہترین وکٹ کیپر بیٹسمین ہوں، مجھے اپنی فرنچائز نے موقع نہیں دیا، میری محنت میں کوئی کمی نہیں آئی، پھر بھی مجھے موقع نہیں ملا، اس تمام معاملے کا جواب کپتان خود بہتر طور پر دے سکتا ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ میرے حوالے سے کپتان کے بیان کی وجہ سمجھ میں نہیں آئی، تاہم اس طرح کے طرز عمل سے مجھے مایوسی ہوئی،انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف میری کارکردگی اور چھکے سب کو یاد ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بھرپور کارکردگی پیش کی ہے،میرا ماننا ہے کہ ہرکام میں اللہ کی مرضی ہوتی ہے، کپتان کا فیصلہ بھی اللہ کی مرضی ہو گا،ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان نے کہا کہ ایونٹ میں باہر بیٹھا رہا، اگلے سال کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتا کہ اس فرنچائز کا حصہ بنوں گا یا نہیں، انہوں نے کہا کہ شائقین کے نہ ہونے کا کافی افسوس ہے،جیتنے اور ہارنے کا معاملہ الگ بات ہے۔
ایسا لگ رہا تھا کہ ہم سائیڈ میچز کھیل رہے ہیں، اب اگر میں ٹیم کمبینیشن میں نہیں آرہا تو الگ بات ہے،افسوس ہوتا ہے لیکن اپنی طرف سے بھرپور محنت کررہا ہوں،ایسے کئی کھلاڑی ہیں جنھیں پی ایس ایل میں موقع نہیں ملا، فرنچائز کے معاملات الگ ہوتے ہیں،کراچی کنگز کو چیڈوک والٹن سوٹ کررہا ہے،میں جس ٹیم کیساتھ کھیلتا ہوں وہ سب چیمپئن بننے کیلیے کھیلتی ہیں،لاہور سے ہمیشہ مشکل میچ ہوتا ہے،تین سال لاہور قلندرزکے بعد 2 برس سے کراچی کنگز کیساتھ ہوں،پاکستان کرکٹ ٹیم میں انتخاب کا معاملہ قومی سلیکشن کمیٹی کے ہاتھ میں ہے۔