بلوچستان میں کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آگئے تعداد 16 ہوگئی
نئے کیسز میں کوئٹہ اور ملک کے دیگر حصوں کے زائرین شامل ہیں، ترجمان بلوچستان حکومت
بلوچستان میں کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 16ہوگئی ہے، نئے کیسز میں کوئٹہ اور ملک کے دیگر حصوں کے زائرین شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس او پی کے مطابق بلوچستان حکومت نے بھرپوراقدامات کیے ہیں، اب تک 550 افراد کے کورونا ٹیسٹ کرائے گئے ہیں، جن کے کورونا ٹیسٹ مثبت آتے ہیں انہیں الگ رکھا جاتا ہے۔
دُكانیں بند ہونے كی افواہیں، شہریوں نے اشیاء خورو نوش اكٹھا كرنا شروع كردیا
افواہوں پر كان نہ دھریں تمام بازار كھلے رہیں گے، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ
ڈپٹی كمشنر كوئٹہ میجر(ر) اورنگزیب بادینی نے كہا ہے كہ شہری افواہوں پر كان نہ دھریں ماركیٹیں دُكانیں اور تمام بازار كھلے رہیں گے، شہر كو سیل نہیں كیا جارہا وائرس میں مبتلا افراد كی تعداد میں اضافہ ہوسكتا ہے۔
ماركیٹ سے سینیٹائزر غائب، شہریوں كو مشكلات
دوسری طرف شہر بھر میں سینیٹائزر غائب ہونے سے منافع خور میدان میں آگئے ہیں اور میڈیكل اسٹوز اور جنرل اسٹورز پر مہنگے داموں انتہائی مشكل سے مل رہے ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ سینیٹائزر ڈھونڈنے میں دشواری ہے، اس وقت ماركیٹ میں عام سی چھوٹی بوٹل بھی 500 سے ہزار تک فروخت ہورہی ہے جب کہ بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز پر بھی اس كی دگنی قیمت ركھی گئی ہے، ایک جانب كہا جارہا ہے كہ ہر گھر اور دفتر میں اس كا استعمال روٹین كے مطابق كیا جائے تو دوسری جانب اب یہ ماركیٹ سے ہی غارئب ہوگیا ہے، پہلے عوام كو سرجیكل ماسک نہیں مل رہا تھا تو اب سینیٹائزر ہی غائب ہو گیا ہے۔
عوام نے حكومت اور محكمہ صحت كے اعلیٰ حكام سے مطالبہ كرتے ہوئے كہا ہے كہ شہر میں سینیٹائزر كی قلت كا نوٹس لیا جائے کیوں کہ حالیہ صورتحال پر ہر ایک گھر میں اس كی اشد ضروت ہے۔
كورونا كے خوف سے شہر كی سڑكیں ویران
دوسری جانب كورونا كے خوف سے ایک ہفتے سے شہر كی سڑكیں ویران ہیں، اسكولز، كالجز اور دفاتر كی بندش سے دن كو زیادہ تر سڑكیں خالی رہتی ہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 16ہوگئی ہے، نئے کیسز میں کوئٹہ اور ملک کے دیگر حصوں کے زائرین شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس او پی کے مطابق بلوچستان حکومت نے بھرپوراقدامات کیے ہیں، اب تک 550 افراد کے کورونا ٹیسٹ کرائے گئے ہیں، جن کے کورونا ٹیسٹ مثبت آتے ہیں انہیں الگ رکھا جاتا ہے۔
دُكانیں بند ہونے كی افواہیں، شہریوں نے اشیاء خورو نوش اكٹھا كرنا شروع كردیا
ادھر كوئٹہ شہر میں كرونا وائرس كے باعث بازار، دُكانیں مكمل بند كرنے كی افواہوں کے بعد شہریوں نے اشیاء خورد و نوش اكٹھا كرنا شروع كردیا جس كی وجہ سے كئی دُكانیں خالی ہوگئی ہیں۔
افواہوں پر كان نہ دھریں تمام بازار كھلے رہیں گے، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ
ڈپٹی كمشنر كوئٹہ میجر(ر) اورنگزیب بادینی نے كہا ہے كہ شہری افواہوں پر كان نہ دھریں ماركیٹیں دُكانیں اور تمام بازار كھلے رہیں گے، شہر كو سیل نہیں كیا جارہا وائرس میں مبتلا افراد كی تعداد میں اضافہ ہوسكتا ہے۔
ماركیٹ سے سینیٹائزر غائب، شہریوں كو مشكلات
دوسری طرف شہر بھر میں سینیٹائزر غائب ہونے سے منافع خور میدان میں آگئے ہیں اور میڈیكل اسٹوز اور جنرل اسٹورز پر مہنگے داموں انتہائی مشكل سے مل رہے ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ سینیٹائزر ڈھونڈنے میں دشواری ہے، اس وقت ماركیٹ میں عام سی چھوٹی بوٹل بھی 500 سے ہزار تک فروخت ہورہی ہے جب کہ بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز پر بھی اس كی دگنی قیمت ركھی گئی ہے، ایک جانب كہا جارہا ہے كہ ہر گھر اور دفتر میں اس كا استعمال روٹین كے مطابق كیا جائے تو دوسری جانب اب یہ ماركیٹ سے ہی غارئب ہوگیا ہے، پہلے عوام كو سرجیكل ماسک نہیں مل رہا تھا تو اب سینیٹائزر ہی غائب ہو گیا ہے۔
عوام نے حكومت اور محكمہ صحت كے اعلیٰ حكام سے مطالبہ كرتے ہوئے كہا ہے كہ شہر میں سینیٹائزر كی قلت كا نوٹس لیا جائے کیوں کہ حالیہ صورتحال پر ہر ایک گھر میں اس كی اشد ضروت ہے۔
كورونا كے خوف سے شہر كی سڑكیں ویران
دوسری جانب كورونا كے خوف سے ایک ہفتے سے شہر كی سڑكیں ویران ہیں، اسكولز، كالجز اور دفاتر كی بندش سے دن كو زیادہ تر سڑكیں خالی رہتی ہیں۔