کورونا سے مرنے والے مریض کو ڈیل کرنے میں مجرمانہ غفلت کا انکشاف

علامات کے باوجود محکمہ صحت اور انتظامیہ نے غفلت کا مظاہرہ کیا، مریض کو ایئرپورٹ پر بھی چیک نہیں کیا گیا

مریض کو ایئرپورٹ پر بھی چیک نہیں کیا گیا - فوٹو: فائل

پاکستان میں کورونا وارئرس سے مرنے والے پہلے مریض کو ڈیل کرنے میں محکمہ صحت اور انتظامیہ نے تمام علامات کے باوجود غفلت کا مظاہرہ کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے مردان کی یونین کونسل منگاہ کے رہائشی مریض 50 سالہ سادات خان ہسپتال کے قرطینہ میں رہنے سے انکار کیا اور مریض کے اصرار پر اسے گھر جانے دیا گیا۔

سادات خان جدہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے 9 مارچ کو پشاور ایئرپورٹ پر اترا، جہاز میں سادات خان کے ساتھ 2 دوست بھی ہم سفر تھے اور ان کے گھر واپس آنے پر گھر والوں نے دوست احباب اور رشتہ داروں کے لئے دعوت کا اہتمام کیا، دعوت میں گاوں بھر کے لوگوں نے شرکت کی جنہوں نے نہ صرف سادات خان سے ہاتھ ملایا بلکہ گلے ملکر عمرہ کی مبارکباد دی۔


اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ملک بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 311 ہوگئی، مردان میں لاک ڈاؤن

کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے سادات خان کے دوست عالمزیب کے مطابق انہیں کسی ائیرپورٹ پر چیک نہیں کیا گیا، مرحوم کی موت کے بعد انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ہوش اڑ گئے اور اب سادات خان کی رہائشی یونین کونسل کو لاک ڈاؤن کرکے آمد ورفت پر پابندی لگادی گئی۔

واضح رہے مرحوم شخص کے خاندان کے تمام افراد کے مردان میڈیکل کمپلیکس میں ٹیسٹ اور اسکریننک جاری ہے۔
Load Next Story