کورونا پر قابو پانے کیلیے پاک فوج پوری طرح متحرک ہے ڈی جی آئی ایس پی آر

آرمی چیف نے فارمیشنز کو ہدایت دی ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے معاملے پر سول حکومت کی ہرممکن مدد کرے،میجر جنرل بابر افتخار

آرمی چیف نے فارمیشنز کو ہدایت دی ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے معاملے پر سول حکومت کی ہرممکن مدد کرے، میجر جنرل بابر افتخار (فوٹو : فائل)

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے پاک فوج پوری طرح متحرک ہے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابرافتخار نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی اور وزیراعظم کے احکامات پر عمل کے لیے افواج پاکستان پوری طرح متحرک ہے، وفاق اور صوبے کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے ان ایکشن ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فارمیشنز کو ہدایت دی ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے معاملے پر سول حکومت کی ہرممکن مدد کرے اور جہاں جہاں ضرورت ہے وہ قرنطینہ سینٹرز کے قیام کے لیے بھی سول حکومت کی معاونت کی جائے جب کہ ایئرپورٹس پر بھی فوجی حکام سول حکومت کی مدد کے لیے موجود ہیں اور مل کر اسکریننگ کے نظام کو بہتر بنائیں گے اور حکومت کے تمام احکامات پر عمل کررہے ہیں۔


میجر جنرل بابرافتخار کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی جانب سے داخلی راستوں پر لوگوں کی بھرپور چیکنگ کی جا رہی ہے، حفاظتی سامان کی تیاری کیلئے پاک فوج کی ماہرین تحقیق کر رہے ہیں اور انہیں تیار کر رہے ہیں، دعا ہے اللہ تعالی اس وبا سے پاکستان کو محفوظ رکھے، ہم سب نے انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے، خوف و ہراس پھیلنے سے روکنے کیلئے درست معلومات ضروری ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں 326 کنفرم کیسز ہیں، لیکن گبھرانے کی ضرورت نہیں، پاکستان اس میں تنہا نہیں، دنیا بھر میں 2 لاکھ 20 ہزار کنفرم کیسز ہیں اور ان میں بہت سے ایسے افراد ہیں جو اس وائرس کو بیرون ممالک سے اپنے ساتھ لائے، پچھلے 24 گھنٹوں میں کورونا سے ہمارے دو پاکستانیوں کی جان گئی۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ عوام ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے گریز کریں، عوام بلاضرورت اسپتالوں میں نہ جائیں، اسپتالوں میں مریضوں کا بہت بوجھ ہوتا ہے، مریض کی صحت بہت خراب ہے تو ساتھ صرف ایک فرد جائے، طبی عملے کو محفوظ رکھنے کیلئے سامان کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے اور عوام بغیر تصدیق کے اطلاعات کو نہ پھیلائیں۔
Load Next Story