لاک ڈاؤن سے کاروبار بند لاکھوں لوگوں کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
اگلے 18ماہ میں26لاکھ لوگ بیروزگارہونگے،سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا
عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے پیش نظرملک بھر میں جزوی لاک ڈاؤن کے نتیجے میں لاکھوں لوگ معاشی مسائل سے دوچار ہونے کے خدشے سے خوفزدہ ہو گئے ہیں۔
کوروناوائرس سے نمٹنے کے اقدامات سے چھوٹے بڑے کاروباراورروزانہ اجرت پر کام کرنے والے پہلے ہی متاثر ہیں۔وفاق اور صوبائی حکومتوں کے احکامات کے بعد بعض سرکاری دفاتر جزوی طور پر بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ شاپنگ مالز،پارکس،تفریحی مقامات، ریسٹورنٹس اورشادی ہالزمکمل طور پربندکئے جا چکے ہیں۔ انٹرسٹی بس اور کچھ فضائی سروسز بھی معطل ہو چکی ہیں ۔ مارکیٹوں اور دکانوں کو بھی بند رکھنے کے احکامات دیئے گئے ہیں جبکہ میڈیکل فارماسیزاورجنرل سٹورزکھلے رہیں گے۔
مقامی میڈیا کے مطابق سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ اگلے 18ماہ میں اندازاََ26لاکھ کے قریب لوگ بیروز گار ہونے کا خدشہ ہے۔مالی سال 2020-21میں بیروز گاری کی شرح8.1فیصدہونے کاامکان ہے۔
ایکسپریس ٹریبون سے بات کرتے ہوئے ماہر معاشیات اشفاق حسن خان نے کہاکہ کوروناوائرس کے باعث لاکھوں لوگ خوفزدہ ہیں کہ وہ اپنی ملازمت کھو بیٹھیں گے جبکہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے شدید متاثر ہونگے۔
کوروناوائرس سے نمٹنے کے اقدامات سے چھوٹے بڑے کاروباراورروزانہ اجرت پر کام کرنے والے پہلے ہی متاثر ہیں۔وفاق اور صوبائی حکومتوں کے احکامات کے بعد بعض سرکاری دفاتر جزوی طور پر بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ شاپنگ مالز،پارکس،تفریحی مقامات، ریسٹورنٹس اورشادی ہالزمکمل طور پربندکئے جا چکے ہیں۔ انٹرسٹی بس اور کچھ فضائی سروسز بھی معطل ہو چکی ہیں ۔ مارکیٹوں اور دکانوں کو بھی بند رکھنے کے احکامات دیئے گئے ہیں جبکہ میڈیکل فارماسیزاورجنرل سٹورزکھلے رہیں گے۔
مقامی میڈیا کے مطابق سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ اگلے 18ماہ میں اندازاََ26لاکھ کے قریب لوگ بیروز گار ہونے کا خدشہ ہے۔مالی سال 2020-21میں بیروز گاری کی شرح8.1فیصدہونے کاامکان ہے۔
ایکسپریس ٹریبون سے بات کرتے ہوئے ماہر معاشیات اشفاق حسن خان نے کہاکہ کوروناوائرس کے باعث لاکھوں لوگ خوفزدہ ہیں کہ وہ اپنی ملازمت کھو بیٹھیں گے جبکہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے شدید متاثر ہونگے۔