کوروناوائرس کی کم قیمت اور گھر بیٹھے تشخیص جلد ممکن ہوگی برطانوی ماہرین کا دعویٰ
کوروناوائرس کو پکڑنے والی کٹ پر تجربات آخری مراحل میں ہیں، برطانیہ کی نیشنل انفیکشن سروس کی پروفیسر کا دعویٰ
برطانیہ کے طبی ماہرین نے دنیا بھر میں دہشت کی علامت بننے والے مہلک کورونا وائرس کی تشخیصی کٹ جلد مارکیٹ میں لانے کا اعلان کردیا۔
کورونا وائرس کے خلاف جنگ امید کی پہلی کرن نظرآگئی۔ برطانیہ کی نیشنل انفیکشن سروس کی پروفیسر شیرون پی کوک نےمیڈیا کے سامنے دعویٰ کیا ہے کہ کوروناوائرس کو پکڑنے والی کٹ پر تجربات آخری مراحل میں ہیں، اسے چند ہی دن میں مارکیٹ میں لے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کم قیمت کی اس کٹ کے ذریعے عوام گھر بیٹھے خود ہی اپنا ٹیسٹ کر سکیں گے اورابتدائی طور پر 35 لاکھ تشخیصی کٹس تیار کی جا رہی ہیں۔ اس کٹ کی بدولت خون کا ایک قطرہ درکار ہوگا جس طرح سوئی چبھوکر خون میں شکر کی مقدار کو ناپا جاتا ہے۔
ادھر امریکی سرکاری میڈیسن کمپنی نے ملیریا اور اینٹی بائیوٹک کی دوا ملا کر تجربات کی منظوری دے دی ہے، کینسر کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا بھی کورونا مریضوں پر استعمال کی جائے گی۔
کیمسٹری میں نوبیل انعام یافتہ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر مائیکل لیوٹ نے پیش گوئی کی ہے کہ دنیا جلد ہی کورونا وائرس پرقابو پا لے گی، حالات اندازوں کے برعکس جلد ہی معمول پر آجائیں گے۔
کورونا وائرس کے خلاف جنگ امید کی پہلی کرن نظرآگئی۔ برطانیہ کی نیشنل انفیکشن سروس کی پروفیسر شیرون پی کوک نےمیڈیا کے سامنے دعویٰ کیا ہے کہ کوروناوائرس کو پکڑنے والی کٹ پر تجربات آخری مراحل میں ہیں، اسے چند ہی دن میں مارکیٹ میں لے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کم قیمت کی اس کٹ کے ذریعے عوام گھر بیٹھے خود ہی اپنا ٹیسٹ کر سکیں گے اورابتدائی طور پر 35 لاکھ تشخیصی کٹس تیار کی جا رہی ہیں۔ اس کٹ کی بدولت خون کا ایک قطرہ درکار ہوگا جس طرح سوئی چبھوکر خون میں شکر کی مقدار کو ناپا جاتا ہے۔
ادھر امریکی سرکاری میڈیسن کمپنی نے ملیریا اور اینٹی بائیوٹک کی دوا ملا کر تجربات کی منظوری دے دی ہے، کینسر کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا بھی کورونا مریضوں پر استعمال کی جائے گی۔
کیمسٹری میں نوبیل انعام یافتہ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر مائیکل لیوٹ نے پیش گوئی کی ہے کہ دنیا جلد ہی کورونا وائرس پرقابو پا لے گی، حالات اندازوں کے برعکس جلد ہی معمول پر آجائیں گے۔