کورونا وائرس سنگاپور میں قریب کھڑے ہونے پر قید اور ہزاروں ڈالر جرمانہ
میل جول یا خرید فروخت و فروخت کے دوران ایک میٹر سے کم فاصلہ رکھنے پر 6 ماہ قید اور 10 ہزار سنگاپوری ڈالر جرمانہ ہوگا
MULTAN:
سنگاپور میں شہریوں کے ایک میٹر سے کم فاصلے پر ایک دوسرے کے قریب کھڑے ہونے پر 6 ماہ قید کی سزا اور 10 ہزار سنگاپوری ڈالر جرمانہ ہوگا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سنگاپور میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نئے اور سخت قوانین عائد کیے گئے ہیں جس کے تحت شہریوں کے جان بوجھ کر ایک دوسرے کے قریب کھڑے ہونے پر 6 ماہ قید کی سزا اور 7 ہزار امریکی ڈالر (10 ہزار سنگاپوری ڈالر) کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے سنگاپور میں سخت اقدامات کے تحت شہریوں کو میل جول یا خرید و فروخت کے دوران ایک دوسرے کے درمیان ایک میٹر تک کا فاصلہ رکھنا ہوگا جب کہ شراب خانوں اور سینما گھروں کو بند کرنے سمیت بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : برطانوی وزیراعظم بورس جانسن میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق
کورونا وائرس میں مبتلا کسی شخص کے کھانسنے یا چھینکنے سے اس جرثومے کے صحت انسان میں منتقل ہونے کے قوی امکانات ہوتے ہیں اس لیے میل جول یا گفت و شنید کے دوران مناسب فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ اس عمل سے کورونا وائرس کی منتقلی کے امکانات معدوم ہوجاتے ہیں۔
یہ پڑھیں : کورونا وائرس نے چین اور امریکا کو متحد کردیا
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس سے دنیا کے 200 ممالک متاثر ہوئے ہیں جہاں اس مہلک وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 4 لاکھ 65 ہزار اور 915 ہوگئی ہے جب کہ 21 ہزار 31 اموات ہوئی ہیں۔
سنگاپور میں شہریوں کے ایک میٹر سے کم فاصلے پر ایک دوسرے کے قریب کھڑے ہونے پر 6 ماہ قید کی سزا اور 10 ہزار سنگاپوری ڈالر جرمانہ ہوگا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سنگاپور میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نئے اور سخت قوانین عائد کیے گئے ہیں جس کے تحت شہریوں کے جان بوجھ کر ایک دوسرے کے قریب کھڑے ہونے پر 6 ماہ قید کی سزا اور 7 ہزار امریکی ڈالر (10 ہزار سنگاپوری ڈالر) کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے سنگاپور میں سخت اقدامات کے تحت شہریوں کو میل جول یا خرید و فروخت کے دوران ایک دوسرے کے درمیان ایک میٹر تک کا فاصلہ رکھنا ہوگا جب کہ شراب خانوں اور سینما گھروں کو بند کرنے سمیت بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : برطانوی وزیراعظم بورس جانسن میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق
کورونا وائرس میں مبتلا کسی شخص کے کھانسنے یا چھینکنے سے اس جرثومے کے صحت انسان میں منتقل ہونے کے قوی امکانات ہوتے ہیں اس لیے میل جول یا گفت و شنید کے دوران مناسب فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ اس عمل سے کورونا وائرس کی منتقلی کے امکانات معدوم ہوجاتے ہیں۔
یہ پڑھیں : کورونا وائرس نے چین اور امریکا کو متحد کردیا
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس سے دنیا کے 200 ممالک متاثر ہوئے ہیں جہاں اس مہلک وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 4 لاکھ 65 ہزار اور 915 ہوگئی ہے جب کہ 21 ہزار 31 اموات ہوئی ہیں۔