کابینہ نے 1200 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی
وزیراعظم کا ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے کی اطلاعات کا نوٹس
لاہور:
وفاقی کابینہ نے کورونا وبا کے باعث عوام کے لیے 1200 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، کابینہ کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم کے بروقت اور درست اقدامات کو نمایاں انداز میں پیش نہیں کیا جاتا۔ کابینہ نے 1200 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی جب کہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔
اجلاس کے دوران ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے کے معاملے پر بھی بحث ہوئی، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایات کے باجود تا حال عمل درآمد نہیں ہوا، وزیراعظم نے ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے کی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ گڈز ٹرانسپورٹ سمیت ایکسپورٹرز کا مال نہیں روکا جانا چاہیے، اجلاس کے دوران کابینہ ارکان نے کہا کہ ٹرک اڈوں پر ٹرانسپورٹرز کے ہوٹل کے ہوٹل بند ہیں جس کی وجہ سے ڈرائیورز کچھ کھا پی نہیں سکتے، جس پر اجلاس کے دوران ٹرانسپورٹرز کے لئے مخصوص ڈھابہ ہوٹلز کھولے جانے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے کورونا وبا کے باعث عوام کے لیے 1200 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، کابینہ کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم کے بروقت اور درست اقدامات کو نمایاں انداز میں پیش نہیں کیا جاتا۔ کابینہ نے 1200 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی جب کہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔
اجلاس کے دوران ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے کے معاملے پر بھی بحث ہوئی، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایات کے باجود تا حال عمل درآمد نہیں ہوا، وزیراعظم نے ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے کی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ گڈز ٹرانسپورٹ سمیت ایکسپورٹرز کا مال نہیں روکا جانا چاہیے، اجلاس کے دوران کابینہ ارکان نے کہا کہ ٹرک اڈوں پر ٹرانسپورٹرز کے ہوٹل کے ہوٹل بند ہیں جس کی وجہ سے ڈرائیورز کچھ کھا پی نہیں سکتے، جس پر اجلاس کے دوران ٹرانسپورٹرز کے لئے مخصوص ڈھابہ ہوٹلز کھولے جانے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔