ایف بی آر نے پورٹ ڈیمرج میں 15 روز کی چھوٹ دیدی نوٹی فکیشن جاری

کراچی کی بندرگاہوں پر پھنسنے والی کنسائمنٹس پر مسلس ڈیٹینشن اور ڈیمرج عائد کیا جارہا تھا

کراچی کی بندرگاہوں پر پھنسنے والی کنسائمنٹس پر مسلس ڈیٹینشن اور ڈیمرج عائد کیا جارہا تھا (فوٹو : فائل)

لاک ڈاﺅن کے سبب ٹرانسپورٹ، صنعتوں اور بازاروں کی بندش کی وجہ سے درآمدی کنسائمنٹس کراچی کی بندرگاہوں پر پھنس گئیں، جن پر مسلسل ڈیٹینشن اور ڈیمرج عائد کررہے ہیں، ایف بی آر نے ڈیٹینشن اور ڈیمرج کی مد میں 15 روزہ چھوٹ کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

ایکسپریس کے مطابق درآمدی کارگو بغیر اضافی چارجز کے پورٹ سے اٹھانے کی مدت بڑھا دی گئی۔ درآمدکندگان کو کارگو اٹھانے کے لیے 15 دن کا اضافی وقت دے دیا گیا اس ضمن میں ایف بی آر نے پورٹ حکام کو نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث ملک میں درآمدکندگان کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہیں، لاک ڈاؤن اور لوگوں کی نقل و حمل محدود ہے، موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پورٹ سے کارگو اٹھانے کے لیے اضافی دن دئیے جا رہے ہیں۔


سیکریٹری تجارت نے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے درآمدکندگان کو اضافی دن دینے پر مشکور ہیں، کورونا وائرس کے باعث درآمدکندگان کو کارگو لفٹ کرنے میں مسائل کا سامنا تھا۔

ایف پی سی سی آئی نے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے فی الفور عمل درآمد کی اپیل کی ہے۔ نائب صدر خرم اعجاز کے مطابق لاک ڈاﺅن کی وجہ سے بازار بند پڑے ہیں اور درآمدی مصنوعات کی کلیئرنس میں مشکلات کا سامنا ہے، شپنگ کمپنیوں اور ٹرمینل آپریٹرز کو اس صورتحال میں پاکستان کی صنعتوں کو ریلیف فراہم کرنا چاہیے کیونکہ عالمی تجارت میں کمی کی وجہ سے پورٹ پر سرگرمیاں پہلے ہی نہ ہونے کے برابر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تجارت 75 فیصد تک کم ہوچکی ہے اس لیے اگر لاک ڈاﺅن کی وجہ سے کنسائنمنٹ بروقت کلیئر نہ ہوسکیں تو اس سے پورٹ ٹرمینل اور شپنگ کمپنیوں کے ریونیو میں کوئی کمی نہیں آئے گی، کسٹم کے اپنے بانڈڈ ویئر ہاﺅس تک بند پڑے ہیں اگر یہ مال کلیئر کروالیا بھی جائے تو گوداموں اور فیکٹریوں تک کس طرح پہنچایا جائے گا؟ کسٹم قوانین کے مطابق ٹرمینل کی حدود میں بھی ویئر ہاﺅسنگ کی سہولت فراہم کی جاسکتی ہے۔

 
Load Next Story