فلسطین کے 85 فیصد حصے پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ ہے رپورٹ
اسرائیل نے1976میں الخلیل میں فلسطینیوں کی ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کر لیا تھاجو بعد میں خونریز جھڑپوں کا سبب بنا
فلسطینی اعداد و شمار کے قومی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت 1948سے لیکر اب تک85 فیصد فلسطینی سرزمین پر اپنا ناجائز اور غاصبانہ قبضہ جما چکی ہے۔
اسرائیلی حکام نے1976میں الخلیل کے علاقے میں فلسطینیوں کی ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔ صہیونیوں کے اس اقدام کے بعد فلسطینی عوام نے مظاہروں اور بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کر دیا جو بعد میں غاصب صہیونی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان خونریز جھڑپوں کا سبب بنا۔
عربی روزنامہ القدس العربی نے اعداد و شمار کے فلسطینی مرکز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ2018 کے اختتام تک مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کی تعداد448 جبکہ اسرائیلی انتہاپسندوں کی تعداد 6 لاکھ 71 ہزار سے تجاوز کر گئی جن میں سے 47 فیصد صوبہ قدس میں فلسطینی جائیدادوں پر قابض ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مغربی کنارے میں ہر1 فلسطینی کے مقابلے صہیونی انتہا پسند کی تعداد23 ہے جبکہ قدس میں ہر ایک فلسطینی باشندے کے مقابلے میں یہ تعداد بڑھ کر70 ہو جاتی ہے۔
اسرائیلی حکام نے1976میں الخلیل کے علاقے میں فلسطینیوں کی ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔ صہیونیوں کے اس اقدام کے بعد فلسطینی عوام نے مظاہروں اور بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کر دیا جو بعد میں غاصب صہیونی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان خونریز جھڑپوں کا سبب بنا۔
عربی روزنامہ القدس العربی نے اعداد و شمار کے فلسطینی مرکز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ2018 کے اختتام تک مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کی تعداد448 جبکہ اسرائیلی انتہاپسندوں کی تعداد 6 لاکھ 71 ہزار سے تجاوز کر گئی جن میں سے 47 فیصد صوبہ قدس میں فلسطینی جائیدادوں پر قابض ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مغربی کنارے میں ہر1 فلسطینی کے مقابلے صہیونی انتہا پسند کی تعداد23 ہے جبکہ قدس میں ہر ایک فلسطینی باشندے کے مقابلے میں یہ تعداد بڑھ کر70 ہو جاتی ہے۔