عوام جمعہ کو مساجد نہ آئیں نماز گھر پر ہی ادا کریں علما کی اپیل
تصادم کی صورتحال پیدا نہ کی جائے، انتظامیہ بھی تشدد سے گریز، فریقین دانشمندی کا مظاہرہ کریں، علما و مشائخ
پاکستان علماء کونسل اور ملک بھر کے علماء و مشائخ نے اپیل کی ہے کہ جمعۃ المبارک کے حوالے سے علماء اور مقامی انتظامیہ کا جو ضابطہ طے ہوا، اس پر مکمل طور پر عمل کیا جائے، جہاں عوام الناس کو جمعہ کی نماز کے لیے مساجد میں آنے سے منع کیا گیا وہاں لوگ گھر پر نماز ظہر ادا کریں۔
یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر اشرفی، علامہ عبدالحق مجاہد، مولانا محمد رفیق جامی، مولانا نعمان حاشر، قاضی مطیع اللہ سعیدی، علامہ عبدالکریم ندیم، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا ابوبکر صابری، مولانا اسد زکریا قاسمی، مولانا محمد نواس، علامہ طاہرالحسن، قاری عصمت اللہ معاویہ، مولانا سید الرحمٰن سعید، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا حسین احمد درخواستی، مولانا زبیر عابد، مولانا یاسر علوی و دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی۔
علما و مشائخ نے کہا ہے کہ کوئی کسی مسلمان کو مسجد میں نماز کے لیے منع نہیں کرسکتا لیکن عالمی وباء کے حوالے سے جو اطلاعات سامنے آرہی ہیں ان کے پیش نظر کراچی کے علماء اور حکومت میں جو معاہدہ طے پایا اس کی پاس داری کی جائے، کسی بھی جگہ تصادم کی صورتحال پیدا نہ کی جائے، انتظامیہ بھی تشدد سے گریز کرے اور علماء، خطبہ، آئمہ اور عوام الناس بھی ٹکراؤ کہ صورتحال پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔
علماء و مشائخ نے کہا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں کورونا وائرس کے شکار لوگوں میں اضافہ ہورہا ہے اور صورتحال گمبھیر سے گمبھیر تر ہو رہی ہے، ایسے حالات میں حکومت ، مقامی انتظامیہ ، علماء ، خطباء ، آئمہ اور عوام الناس ایک دوسرے سے تعاون کریں اور کسی بھی جگہ ایسی فضا پیدا نہ کی جائے جو کسی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں ہمارے سامنے ہو۔
انہوں نے کہا کہ جمعۃ المبارک کے موقع پر محدود اجتماعات کے حوالے سے حکومت اور انتظامیہ سے تعاون کریں، کراچی کے علماء نے مفتی تقی عثمانی کی سربراہی میں حکومت کو اس حوالے سے اختیار دے رکھا ہے اسے ملحوظ خاطر رکھا جائے، کسی قسم کا ٹکراؤ مزید نقصان کا باعث بنے گا اس لیے جہاں جہاں مقامی انتظامیہ اور علماء کے درمیان جو معاہدہ ہوا اسے تسلیم کیا جائے اور جہاں کہیں ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا وہاں انتظامیہ بھی علماء کے ساتھ بیٹھ کرمعاملات طے کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کا مقصد محض کورونا وباء سے انسانی زندگیوں کو بچانا ہے، اس لیے تمام فریقین کو دانش مندی کا مظاہرہ کرنا چاہئے، علماء و مشائخ نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ گھروں سے باہر نہ نکلیں، گھروں میں رہ کر ہی ذکر و اذکار اور استغفار کریں، حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر مکمل عمل درآمد کیا جائے، بیمار، ضعیف اور کورونا وائرس کے مشتبہ افراد باقی نمازیں بھی گھرمیں ہی ادا کریں۔
یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر اشرفی، علامہ عبدالحق مجاہد، مولانا محمد رفیق جامی، مولانا نعمان حاشر، قاضی مطیع اللہ سعیدی، علامہ عبدالکریم ندیم، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا ابوبکر صابری، مولانا اسد زکریا قاسمی، مولانا محمد نواس، علامہ طاہرالحسن، قاری عصمت اللہ معاویہ، مولانا سید الرحمٰن سعید، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا حسین احمد درخواستی، مولانا زبیر عابد، مولانا یاسر علوی و دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی۔
علما و مشائخ نے کہا ہے کہ کوئی کسی مسلمان کو مسجد میں نماز کے لیے منع نہیں کرسکتا لیکن عالمی وباء کے حوالے سے جو اطلاعات سامنے آرہی ہیں ان کے پیش نظر کراچی کے علماء اور حکومت میں جو معاہدہ طے پایا اس کی پاس داری کی جائے، کسی بھی جگہ تصادم کی صورتحال پیدا نہ کی جائے، انتظامیہ بھی تشدد سے گریز کرے اور علماء، خطبہ، آئمہ اور عوام الناس بھی ٹکراؤ کہ صورتحال پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔
علماء و مشائخ نے کہا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں کورونا وائرس کے شکار لوگوں میں اضافہ ہورہا ہے اور صورتحال گمبھیر سے گمبھیر تر ہو رہی ہے، ایسے حالات میں حکومت ، مقامی انتظامیہ ، علماء ، خطباء ، آئمہ اور عوام الناس ایک دوسرے سے تعاون کریں اور کسی بھی جگہ ایسی فضا پیدا نہ کی جائے جو کسی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں ہمارے سامنے ہو۔
انہوں نے کہا کہ جمعۃ المبارک کے موقع پر محدود اجتماعات کے حوالے سے حکومت اور انتظامیہ سے تعاون کریں، کراچی کے علماء نے مفتی تقی عثمانی کی سربراہی میں حکومت کو اس حوالے سے اختیار دے رکھا ہے اسے ملحوظ خاطر رکھا جائے، کسی قسم کا ٹکراؤ مزید نقصان کا باعث بنے گا اس لیے جہاں جہاں مقامی انتظامیہ اور علماء کے درمیان جو معاہدہ ہوا اسے تسلیم کیا جائے اور جہاں کہیں ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا وہاں انتظامیہ بھی علماء کے ساتھ بیٹھ کرمعاملات طے کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کا مقصد محض کورونا وباء سے انسانی زندگیوں کو بچانا ہے، اس لیے تمام فریقین کو دانش مندی کا مظاہرہ کرنا چاہئے، علماء و مشائخ نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ گھروں سے باہر نہ نکلیں، گھروں میں رہ کر ہی ذکر و اذکار اور استغفار کریں، حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر مکمل عمل درآمد کیا جائے، بیمار، ضعیف اور کورونا وائرس کے مشتبہ افراد باقی نمازیں بھی گھرمیں ہی ادا کریں۔