کورونا وائرس متاثرین کی یاد چین میں ایک روزہ سوگ 3 منٹ کی خاموشی
صبح ٹھیک دس بجے پورے چین میں سب لوگ اپنی اپنی جگہ پر تین منٹ کےلیے بالکل ساکت ہوگئے
چین میں کورونا وائرس سے متاثر و ہلاک ہونے والے مریضوں اور طبّی عملے کی یاد میں ایک روزہ سوگ جاری ہے۔ اس دوران چین اور دنیا بھر میں چینی سفارت خانوں پر چینی پرچم سرنگوں ہے جبکہ چین کے مقامی وقت کے مطابق آج صبح ٹھیک 10 بجے پورے ملک میں مکمل خاموشی اختیار کی گئی۔
صبح ٹھیک دس بجے پورے چین میں سائرن بجائے گئے جن کے بجتے ہی سب لوگ اپنی اپنی جگہ پر تین منٹ کےلیے بالکل ساکت ہوگئے۔
چینی حکومت کی جانب سے اس موقعے پر بطورِ خاص ان طبّی کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا جو اس وبا سے لڑنے میں پوری تن دہی سے مصروفِ کار رہے، جبکہ کورونا وبا کے خلاف جنگ میں مرنے والے 14 طبّی کارکنان کو ''شہداء'' قرار دیتے ہوئے ان کےلیے قومی اعزاز کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
ان قومی شہداء میں ڈاکٹر لی وین لیانگ بھی شامل ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ناول کورونا وائرس کی وبا سے خبردار کیا تھا، جس پر ووہان پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔ ڈاکٹر لی کا انتقال کورونا وائرس سے ہوا تھا۔ چینی حکومت نے کورونا وائرس سے بروقت آگاہ کرنے کے ذیل میں ڈاکٹر لی کے اہم کردار کا اعتراف کیا ہے۔
صبح ٹھیک دس بجے پورے چین میں سائرن بجائے گئے جن کے بجتے ہی سب لوگ اپنی اپنی جگہ پر تین منٹ کےلیے بالکل ساکت ہوگئے۔
چینی حکومت کی جانب سے اس موقعے پر بطورِ خاص ان طبّی کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا جو اس وبا سے لڑنے میں پوری تن دہی سے مصروفِ کار رہے، جبکہ کورونا وبا کے خلاف جنگ میں مرنے والے 14 طبّی کارکنان کو ''شہداء'' قرار دیتے ہوئے ان کےلیے قومی اعزاز کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
ان قومی شہداء میں ڈاکٹر لی وین لیانگ بھی شامل ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ناول کورونا وائرس کی وبا سے خبردار کیا تھا، جس پر ووہان پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔ ڈاکٹر لی کا انتقال کورونا وائرس سے ہوا تھا۔ چینی حکومت نے کورونا وائرس سے بروقت آگاہ کرنے کے ذیل میں ڈاکٹر لی کے اہم کردار کا اعتراف کیا ہے۔