تشہیر کے بغیر 1350 گھرانوں تک راشن پہنچانے والی فلاحی تنظیم
ہیومن رائٹس آئی ایف پاکستان اب تک 1350 مستحق گھرانوں کو راشن فراہم کرچکی ہے، ڈاکٹر ھاشم سندہیان
LONDON:
کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد ہیومن رائٹس آئی ایف پاکستان اب تک 1350 گھرانوں کی دہلیز تک راشن پہچانے میں کامیاب رہی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث دیہاڑی دار افراد کے لیے جہاں مشکلات میں اضافہ ہوا وہیں ملک بھر کی فلاحی وخیراتی تنظیموں کو خدمت خلق کا بھرپور موقع ملا ایسے میں ہیومن رائٹس آئی ایف پاکستان نے دیگر تنظیموں سے ہٹ کر پالیسی اپنائی اور بغیر کسی تشہیری مہم کے راشن رات کے اندھیرے میں مستحق افراد کی دہلیز تک پہنچایا۔
اس موقع پر چیئرمین ہیومن رائٹس آئی پاکستان ڈاکٹر ھاشم سندہیان نے تمام دوستوں، عہدیداران اور کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے نائٹ رائڈرز نے 1350 مستحق گھرانوں تک راشن پہنچایا اور ان مشکل حالات میں اپنے ہم وطنوں کی مدد کرنے میں دن رات ایک کردی جب کہ اس دوران ہم نے ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر نہیں ڈالی۔
ڈاکٹر ھاشم سندہیان نے کہا کہ ہم نے ملکر اس بار فیصلہ کیا کہ ان مشکلات حالات میں ہم نے ایسے اقدامات اٹھانے ہیں جس سے سفید پوشوں کی سفید پوشی بھی برقرار رہے اور ان کی مدد بھی ہوجائے جس میں ہم بڑی حد تک کامیاب رہے۔ انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ سفید پوشوں تک راشن ودیگر ضروریات زندگی کی اشیاء پہنچانے میں ہمارا بھرپور ساتھ دیں۔
دوسری جانب ہیومن رائٹس آئی ایف پاکستان کے جنرل سیکٹری ڈاکٹر شہباز انور نے بھی کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اس گھر گھر تک راشن پہنچانے کی مہم میں کئی مشکلات بھی پیش آئیں کیوں کہ رات کے وقت اکثر علاقوں میں اوباش نوجوانوں نے ہمارے رائڈرز سے نہ صرف راشن چھینا بلکہ انہیں مارا پیٹا بھی، اس کے باوجود ہمارے حوصلے پست نہ ہوئے اور ہم نے اپنا مشن جاری رکھا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد ہیومن رائٹس آئی ایف پاکستان اب تک 1350 گھرانوں کی دہلیز تک راشن پہچانے میں کامیاب رہی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث دیہاڑی دار افراد کے لیے جہاں مشکلات میں اضافہ ہوا وہیں ملک بھر کی فلاحی وخیراتی تنظیموں کو خدمت خلق کا بھرپور موقع ملا ایسے میں ہیومن رائٹس آئی ایف پاکستان نے دیگر تنظیموں سے ہٹ کر پالیسی اپنائی اور بغیر کسی تشہیری مہم کے راشن رات کے اندھیرے میں مستحق افراد کی دہلیز تک پہنچایا۔
اس موقع پر چیئرمین ہیومن رائٹس آئی پاکستان ڈاکٹر ھاشم سندہیان نے تمام دوستوں، عہدیداران اور کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے نائٹ رائڈرز نے 1350 مستحق گھرانوں تک راشن پہنچایا اور ان مشکل حالات میں اپنے ہم وطنوں کی مدد کرنے میں دن رات ایک کردی جب کہ اس دوران ہم نے ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر نہیں ڈالی۔
ڈاکٹر ھاشم سندہیان نے کہا کہ ہم نے ملکر اس بار فیصلہ کیا کہ ان مشکلات حالات میں ہم نے ایسے اقدامات اٹھانے ہیں جس سے سفید پوشوں کی سفید پوشی بھی برقرار رہے اور ان کی مدد بھی ہوجائے جس میں ہم بڑی حد تک کامیاب رہے۔ انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ سفید پوشوں تک راشن ودیگر ضروریات زندگی کی اشیاء پہنچانے میں ہمارا بھرپور ساتھ دیں۔
دوسری جانب ہیومن رائٹس آئی ایف پاکستان کے جنرل سیکٹری ڈاکٹر شہباز انور نے بھی کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اس گھر گھر تک راشن پہنچانے کی مہم میں کئی مشکلات بھی پیش آئیں کیوں کہ رات کے وقت اکثر علاقوں میں اوباش نوجوانوں نے ہمارے رائڈرز سے نہ صرف راشن چھینا بلکہ انہیں مارا پیٹا بھی، اس کے باوجود ہمارے حوصلے پست نہ ہوئے اور ہم نے اپنا مشن جاری رکھا۔