سینیٹائزر ہاتھوں میں خارش آنکھوں میں جلن پیدا کرنے لگا
ماہرین جلد نے رات کو سونے سے پہلے سرسوں کا تیل لگانے کا مشورہ دیدیا
سینیٹائزر سے کہنیوں تک الرجی کی شکایات بڑھ رہی ہیں، آنکھوں میں جلن بھی ہوتی ہے جب کہ کچھ کو خشک خارش بھی رہنے لگی ہے۔
کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے بیشتر لوگ سینیٹائزر کا استعمال کررہے ہیں، بعض لوگ تو چوبیس گھنٹے میں پندرہ پندرہ مرتبہ ہاتھوں کو سینیٹائزر لگاتے ہیں، سینیٹائزر میں الکوہل۔سپرٹ۔اور دیگر جراثم کش مواد شامل ہوتاہے جس سے انگلیوں، ہاتھوں بلکہ کہنیوں تک الرجی کی شکایات بڑھ رہی ہیں، آنکھوں میں جلن بھی ہوتی ہے، کچھ کو خشک خارش بھی رہنے لگی ہے۔
ماہرین جلد نے مشورہ دیا ہے کہ سینیٹائزر کا استعمال دن میں صرف دو سے تین مرتبہ کیا جائے ،پانچ چھ مرتبہ سادہ پانی سے ہاتھ منہ دھوئیں بالخصوص آنکھوں کو صاف رکھیں۔ پھر بھی الجھن محسوس ہو تو رات کو سونے سے پہلے سرسوں کا تیل لگائیں، الرجی، خشکی اور خارش سے نجات مل جائے گی۔
کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے بیشتر لوگ سینیٹائزر کا استعمال کررہے ہیں، بعض لوگ تو چوبیس گھنٹے میں پندرہ پندرہ مرتبہ ہاتھوں کو سینیٹائزر لگاتے ہیں، سینیٹائزر میں الکوہل۔سپرٹ۔اور دیگر جراثم کش مواد شامل ہوتاہے جس سے انگلیوں، ہاتھوں بلکہ کہنیوں تک الرجی کی شکایات بڑھ رہی ہیں، آنکھوں میں جلن بھی ہوتی ہے، کچھ کو خشک خارش بھی رہنے لگی ہے۔
ماہرین جلد نے مشورہ دیا ہے کہ سینیٹائزر کا استعمال دن میں صرف دو سے تین مرتبہ کیا جائے ،پانچ چھ مرتبہ سادہ پانی سے ہاتھ منہ دھوئیں بالخصوص آنکھوں کو صاف رکھیں۔ پھر بھی الجھن محسوس ہو تو رات کو سونے سے پہلے سرسوں کا تیل لگائیں، الرجی، خشکی اور خارش سے نجات مل جائے گی۔