کورونا لاک ڈاؤن مختلف مذاہب کے تہوار بھی سادگی سے منائے جانے لگے

مختلف مذاہب والوں کا ماننا ہے کہ کورونا وائرس قدرت کی طرف سے ایک امتحان اور سزا ہے

کٹاس راج میں ہندو پجاریوں کی کورونا سے بچاؤ کے لیے خصوصی پوجا فوٹو: فائل

کورونا وائرس سے بچنے کے لیے جہاں شہریوں کو گھروں میں محدود رہنے،بار بار ہاتھ دھونے ماسک استعمال کرنے کی ہدایات دی جارہی ہیں اور بڑی تعداد ان ہدایات پر عمل بھی کررہی ہے وہیں پاکستان میں بسنے والے مختلف مذاہب کے لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ وائرس قدرت کی طرف سے ایک امتحان اور سزا ہے۔

جدید میڈیکل سائنس ابھی تک کورونا وائرس کے خاتمے کا کوئی حتمی علاج دریافت نہیں کرسکی ہے لیکن مذہب پر یقین اور اعتقاد رکھنے والوں کا ماننا ہے کہ ظاہری تدابیر اختیارکرنے کے ساتھ ساتھ اگر خدا سے دعا کی جائے تواس وبا سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔ مسلمانوں کی طرف سے اس وبا کے خاتمے کے لئے روزانہ گھروں کی چھتوں اور مساجد میں اذانیں دی جاتی ہیں، سورۃ رحمان کی تلاوت سمیت اللہ کے حضوردعائیں مانگی جارہی ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبراورلاہورکی جامعہ نعیمیہ کے سربراہ ڈاکٹر راغب نعیمی کہتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ تمام وبائیں اللہ کی طرف سے ہی ہیں اوراسی کے حکم سے ختم ہوں گی، ہم کورونا جیسی وباسے بچنے کے لئے جہاں ظاہری اسباب اختیار کررہے ہیں وہیں ہمیں اپنے خالق کے سامنے سربسجود ہونے اوردعاگوہونے کی بھی ضرورت ہے۔


کیتھڈرل چرچ لاہورکے ڈین پادری شاہد معراج نے کہا خداوند چاہے تو یہ وبا ایک لمحے میں ختم ہوسکتی ہے، ہم دوا کے ساتھ ساتھ دعا پر بھی یقین رکھتے ہیں۔ اتوار کے روز پام سنڈے تھا،احتیاط کی وجہ سے ہم نے گرجا گھرمیں اجتماع نہیں کیا مگر اس کے باوجود خداوند کے حضور دعا کی گئی ہے۔ مسیحی قوم اپنے گھروں میں بھی روزانہ دعا مانگتی ہے۔

لاہور کے کرشنا مندرکے پجاری کاشی رام کہتے ہیں وہ آج کل مندر بند ہے اور یہاں کسی کو آنے کی اجازت نہیں ہے لیکن وہ اوران کی بیوی چونکہ مندرسے منسلک رہائش گاہ میں رہتے ہیں تو وہ روزانہ صبح اورشام کو جب بھگوان کی پوجا کرتے ہیں تو کورونا سے بچاؤ کی پراتھنا ضرورکرتے ہیں، پاکستان میں ہندوؤں کے سب سے بڑے مقدس استھان کٹاس راج بھی چند ہندو پجاریوں نے کورونا سے بچاؤ کے لیے خصوصی پوجا کا اہتمام کیا۔

جنم استھان ننکانہ صاحب اوردربارصاحب کرتارپورمیں بھی یہاں موجود گرنتھی روزانہ کورونا سے بچاؤ کے لئے ارداس کرتے ہیں۔ گیانی گوبند سنگھ کا کہناہے یہ وائرس واہے گورو کی طرف سے ہمارامتحان ہے۔ اس سے بچنے کےلیے جہاں ہم صفائی کا خیال رکھتے ہیں، ایک دوسرے سے میل ملاپ کو ختم کیاہے وہیں سچے رب کے سامنے ارداس کرتے ہیں کہ وہ دنیا کواس وبا سے محفوظ رکھے۔
Load Next Story