اسٹیٹ بینک نے اسپتالوں اور طبی مراکز کو مزید لچک فراہم کردی

موجودہ آلات اور ریفرنش آلات کی خریداری کے عوض بھی فنانسنگ حاصل کرسکیں گے

کورونا پھیلنے کے بعد اسٹیٹ بینک معیشت کو تقویت دینے کے لیے کئی اقدامات کرچکا۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک نے کرونا وائرس سے مقابلے کے لیے اپنی ری فنانس سہولت کے تحت اسپتالوں اور طبی مراکز کو مزید لچک فراہم کردی۔

کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد بینک دولت پاکستان معیشت کو تقویت دینے کے لیے کئی اقدامات کرچکا، اسٹیٹ بینک کا ایک ابتدائی قدم اسپتالوں کو جو اس بیماری کا مقابلہ کرنے میں پیش پیش رہے ہیں مدد فراہم کرنا تھا اس کے لیے 17 مارچ 2020 کو اسٹیٹ بینک کی ری فنانس فیسلٹی ٹو کمباٹ کووڈ 19 (RFCC) کے ذریعے اسپتالوں کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے سہولت مہیا کی گئی، اس کے بعد سے اسٹیٹ بینک کو اسے مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز موصول ہوئی ہیں۔


ان تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے آر ایف سی سی کے تحت شعبہ صحت کو مزید سہولت دینے کے لیے مزید لچک فراہم کی ہے، کورونا وائرس کی وبا کے خلاف کام کرنے والے اسپتالوں اور طبی مراکز کو اب اپنے موجودہ آلات اور ریفرنش آلات کی خریداری کے عوض بھی فنانسنگ حاصل کرنے کی اجازت ہوگی بشرطیکہ یہ آلات کورونا وائرس سے نمٹنے کی خصوصی سہولت اور آئسولیشن وارڈ کی تعمیر میں استعمال کیے جائیں۔

مزید یہ کہ علیحدہ آئسولیشن فیسلٹی قائم کرنے کے لیے سول ورکس کی زیادہ سے زیادہ 60 فیصد کوریج کو بھی بڑھا کر 100 فیصد کردیا گیا ہے، بینکوں کو اس امر کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ اس سہولت کے تحت دی جانے والی فنانسنگ اسی مقصد کے لیے استعمال کی جائے، توقع ہے کہ ان تبدیلیوں سے اسپتالوں اور طبی مراکز کو اسٹیٹ بینک کی ری فنانس سہولت کو زیادہ آسانی سے استعمال کرنے میں مدد ملے گی۔

 
Load Next Story