’’یااللہ کورونا کا خاتمہ کر دے‘‘ شب برأت پر گڑگڑا کر دعائیں

کورونا وائرس کے باعث عوام کو شب برات پر اپنے اپنے گھروں میں رہ کر عبادات کرنے کی تاکید کی گئی ہے

کورونا وائرس کے باعث عوام کو شب برات پر اپنے اپنے گھروں میں رہ کر عبادات کرنے کی تاکید کی گئی ہے ۔ فوٹو : فائل

ملک بھرمیں شب برات مذہبی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی تاہم کورونا وائرس کے خطرہ کے پیش نظرمساجد میں اجتماعات منعقد نہیں ہوئے۔

شب برات مذہبی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی، مسلمان اپنے گھروں میں سربسجود ہوکر اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی اور توبہ واستغفار کرتے رہے، پاکستان سمیت دنیا بھر سے کورونا وبا کے خاتمہ کی خاص طور پر دعا کی گئی ، بیشتر عبادت گزاروں نے آج نفلی روزہ بھی رکھا ہے۔

شب برات یعنی برکتوں، فضیلتوں اور بخشش والی رات ہے، جس میں رہتی ہے انوار و تجلیات کی برسات، توبہ و استغفار، عبادات کرکے اپنے گناہوں سے توبہ کرنے کی گھڑیاں شب برات کولیلتہ المبارکہ بھی کہاجاتا ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیشِ نظر حکومت سمیت علمائے کرام نے عوام کو شب برات پراپنے اپنے گھروں میں رہ کر عبادات کرنے کی تاکید ہے۔

یہ بھی پڑھیں :عوام گھروں میں رہ کرعبادت اوردعا کریں، وزیراعلی سندھ کی اپیل


اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے بتایا کہ شب برات پر مسلمان گھروں میں ہی نوافل ادا کریں اورتوبہ واستغفارکی جائے۔ شہری شب برات پر توبہ استغفار اور اپنے پیاروں کے لئے مغفرت کی دعا کا اہتمام گھروں پرہی کر رہے ہیں۔

دوسری جانب شب برات پر مٹھائی اور لنگر بھی تقسیم کیا جاتا رہا، لاک ڈاؤن سے بے روزگار ہونیوالے دیہاڑی داروں اور غرباء کا خاص خیال رکھا گیا، بعض علاقوں میں شب برات پر بیٹیوں کو روٹی اور تحائف بھیجنے کی رسم بھی ہے لیکن موجودہ حالات میں یہ رسم ادا نہ ہو سکی، ٹیلیفون، موبائل اور نیٹ پر پیار بھرے جذبات اور دلی دعائیں دینے پر ہی اکتفا کیا گیا۔

کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے سبب ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ شہر قائد میں شب برات انتہائی سادگی اور خاموشی سے منائی گئی۔ عروس البلاد کراچی کے باسیوں نے اپنے گھروں تک محدود ہوکر انفرادی عبادت کا اہتمام کیا۔ حکومت سندھ نے مساجد، مزارات اور قبرستانوں میں جانے پر پابندی عائد کردی تھی۔ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے پیش نظر پہلی بار شب برات کا اسلامی تہوار انتہائی خاموشی سے منایا گیا۔

شہر کی مساجد اور مزارات پر نہ تو چراغاں ہوا اور نہ ہی کسی کو مساجد میں اجتماعی روحانی اجتماع کرنے کی اجازت دی گئی۔ اس ضمن میں کراچی کے تمام تھانوں کے ذریعے مساجد انتظامیہ کو متنبہ کر دیا گیا تھا کہ نماز عشاء کے بعد مساجد میں کسی کو رکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کراچی میں کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تداببیر کے ابتدائی مرحلے میں شہر کے تمام مزارات کو سیل کر دیا گیا تھا۔

 

 
Load Next Story