یوسف کے پختہ ایمان نے اسٹروس کا کیریئر بچالیا

بیٹسمین کے اللہ پر یقین کو مثال بناتے ہوئے خدشات سے نجات پالی

بے خوف ہوکر کھیلا توکارکردگی میں تسلسل آگیا،سابق انگلش قائد

محمد یوسف کے پختہ ایمان نے اینڈریو اسٹروس کا ڈوبتا کیریئر بچالیا، انگلینڈ کے سابق کپتان نے انکشاف کیاکہ مسلمان ہونے والے پاکستانی بیٹسمین کے اللہ پر یقین کو مثال بناتے ہوئے خدشات اور وسوسوں سے نجات حاصل کرلی، بے خوف ہوکر کھیلنا شروع کیا تو کارکردگی میں تسلسل آگیا۔


تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں انگلینڈ کے سابق کپتان اینڈریو اسٹروس نے کہاکہ ایک زمانے میں 50 ٹیسٹ کھیلنے کے بعد بھی میرا کیریئر غیر یقینی صورتحال سے دوچار تھا، میں 12 ماہ سے فارم کیلیے جدوجہد کررہا تھا،مجھے خوف تھا کہ کسی بھی وقت ٹیم سے ڈراپ کر دیا جاؤں گا،نیوزی لینڈ کے خلاف نیپیئرٹیسٹ کی دوسری اننگز میرے کیریئر کی بقا کیلیے آخری موقع تھی،میں یہ سوچ کر میدان میں اترا کہ اگر یہ آخری اننگز ہے تو کیوں نہ اس کا بھرپور لطف اٹھایا جائے، سب اللہ تعالی کے اختیار میں ہے، جو ہونا ہے ہوکر رہے گا، قدرت کے فیصلوں میں ہمارا کوئی اختیار نہیں،میں بے فکر ہوکر کھیلا اور 177رنز بنانے میں کامیاب ہوگیا۔

اینڈریو اسٹروس نے اعتراف کیا کہ مشکل وقت میں محمد یوسف کے ایمان اور پختہ یقین سے سبق سیکھا، پاکستانی بیٹسمین جب یوسف یوحنا تھے تو 40 کی اوسط سے رنز بنا رہے تھے، اسلام قبول کیا اور محمد یوسف نام رکھا تو اگلے 3سال میں 70 کی ایوریج رہی، میں نے جان لیا کہ اس کے پیچھے ان کی یہی سوچ کارفرما تھی کہ جو بھی ہوتا ہے اللہ کی طرف سے ہوتا ہے،کوئی اس کو روک نہیں سکتا،اسی احساس نے مجھے وسوسوں اور ڈراپ ہونے کے خوف سے دور کردیا،یوں میری کارکردگی میں تسلسل آگیا، بعد ازاں جب بھی مجھے نوجوان کرکٹرز کی رہنمائی کا موقع ملا تو ان کو بھی یہی سبق یاد دلاتا ریا کہ سخت محنت اور کوشش کرتے ہوئے فیصلے قدرت پر چھوڑ دو، یاد رہے کہ محمد یوسف نے ستمبر 2005 میں اسلام قبول کیا تھا۔
Load Next Story