کورونا وائرس کے باعث رمضان کی عبادات گھر پر ادا کی جاسکتی ہیں خامنہ ای
کورونا وائرس کے باعث رمضان کی اجتماعی عبادات کا امکان معدوم ہوتا جارہا ہے، آیت اللہ خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث رمضان کے ماہ مقدس میں کی جانے والی عبادات گھر پر ہی ادا کی جا سکتی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے سرکاری ٹیلی وژن پر قوم سے اہم خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے لیکن اب بھی ہم ہلاکت خیز کورونا وائرس سے نبرد آزما ہیں اس لیے اس مقدس ماہ کی عبادتیں گھر پر ہی ادا کی جاسکتی ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : نیویارک میں کورونا وائرس سے ہلاک 40 افراد کی اجتماعی قبر میں تدفین
ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ ماہ رمضان کی اجتماعی عبادتوں سے محرومی کا خدشہ بڑھ گیا ہے، ایسی صورت حال میں روزہ داروں کو گھر پر نمازیں، نوافل اور اذکار کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیئے اور ماہ رمضان میں گناہوں سے معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ اللہ کی خاص رحمت طلب کرنا چاہیئے تاہم انہوں نے رمضان میں اجتماعی عبادات پر پابندی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی شاہی خاندان کے ''درجنوں افراد'' بھی کورونا وائرس کا شکار، نیویارک ٹائمز
قبل ازیں ایران ہی کورونا وائرس کی وجہ سے نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کرنے والا پہلا اسلامی ملک تھا جب کہ کئی مذہبی مقامات کو بھی کورونا وائرس کے باعث زائرین کیلیے بند کردیا گیا تھا۔ سعودی عرب، عراق، ترکی، متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک میں جمعے کے اجتماعات پر پابندی ہے۔
یہ پڑھیں : دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 88 ہزار سے تجاوز کرگئی
واضح رہے کہ اسلامی ممالک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہونے والا ملک ایران ہے، جہاں اراکین اسمبلی اور اہم حکومتی عہدیداروں سمیت 4 ہزار سے زائد افراد کان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ مہلک وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 66 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے سرکاری ٹیلی وژن پر قوم سے اہم خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے لیکن اب بھی ہم ہلاکت خیز کورونا وائرس سے نبرد آزما ہیں اس لیے اس مقدس ماہ کی عبادتیں گھر پر ہی ادا کی جاسکتی ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : نیویارک میں کورونا وائرس سے ہلاک 40 افراد کی اجتماعی قبر میں تدفین
ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ ماہ رمضان کی اجتماعی عبادتوں سے محرومی کا خدشہ بڑھ گیا ہے، ایسی صورت حال میں روزہ داروں کو گھر پر نمازیں، نوافل اور اذکار کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیئے اور ماہ رمضان میں گناہوں سے معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ اللہ کی خاص رحمت طلب کرنا چاہیئے تاہم انہوں نے رمضان میں اجتماعی عبادات پر پابندی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی شاہی خاندان کے ''درجنوں افراد'' بھی کورونا وائرس کا شکار، نیویارک ٹائمز
قبل ازیں ایران ہی کورونا وائرس کی وجہ سے نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کرنے والا پہلا اسلامی ملک تھا جب کہ کئی مذہبی مقامات کو بھی کورونا وائرس کے باعث زائرین کیلیے بند کردیا گیا تھا۔ سعودی عرب، عراق، ترکی، متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک میں جمعے کے اجتماعات پر پابندی ہے۔
یہ پڑھیں : دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 88 ہزار سے تجاوز کرگئی
واضح رہے کہ اسلامی ممالک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہونے والا ملک ایران ہے، جہاں اراکین اسمبلی اور اہم حکومتی عہدیداروں سمیت 4 ہزار سے زائد افراد کان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ مہلک وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 66 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔