کراچی میں بلا ضرورت گھر سے نکلنے والوں پر جرمانے کی تجویز

کوئی شخص دوسری بار غیر ضروری طور نظر آیا تو جرمانہ ہوگا جبکہ تیسری بار نظر آنے پر اسے گرفتار کرلیا جائے گا

کوئی شخص دوسری بار غیر ضروری طور نظر آیا تو جرمانہ ہوگا جبکہ تیسری بار نظر آنے پر اسے گرفتار کرلیا جائے گا (فوٹو: فائل)

پولیس نے لاک ڈاؤن کے دوران غیر ضروری طور پر گھر سے نکلنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے پر غور شروع کردیا، سفارشات جلد سندھ حکومت کو ارسال کیے جانے کا امکان ہے۔

ایکسپریس کے مطابق کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے باوجود ملک بھر میں شہری خود کو محدود نہیں کررہے اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر سڑکوں پر گھومتے دکھائی دیتے ہیں، خلاف ورزی پر ملک بھر میں ہزاروں افراد گرفتار اور سیکڑوں مقدمات درج کیے جاچکے لیکن عوام پر خاطر خواہ اثر نہیں ہوا۔ اس سلسلے میں کراچی پولیس نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کئی سینئر افسران نے ''ایکسپریس''کو بتایا کہ غیر ضروری طور پر سڑکوں پر نکلنے والے افراد پر بھاری جرمانے عائد کرنے کی تجویز موثر ثابت ہوسکتی ہے، اگر کوئی شہری دوسری بار غیر ضروری طور پر سڑک پر نظر آئے تو جرمانہ کیا جائے جبکہ تیسری بار نظر آنے پر اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔


افسران کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو تجویز پیش کی جائے گی کہ چوںکہ سڑکوں پر لگے ناکوں پر ٹریفک پولیس بھی ساتھ ہے، ٹریفک پولیس کے افسر کو یہ خصوصی اختیارات دیے جائیں کہ وہ بھاری جرمانے عائد کرسکے تاکہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے والے افراد کی حوصلہ شکنی ہوسکے۔

افسران کے مطابق اگر ایک مرتبہ بھاری جرمانہ عائد ہوجائے گا تو پھر نہ صرف وہ شہری بلا ضرورت باہر نہیں نکلے گا بلکہ دوسرے بھی اس سے سبق حاصل کریں گے، جو بھی غیر ضروری طور پر گھر سے نکلے گا اسے بھاری جرمانے کا خوف ضرور ہوگا۔

افسران نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران اب تک کئی افراد کو گرفتار کیا گیا، گرفتاری کی صورت میں انھیں تھانے میں رکھنا پڑتا ہے، پھر عدالت میں پیشی اور اس کے بعد جیل منتقلی کی صورت میں پولیس اہلکاروں کو بھی وائرس کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، تھانوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے بھاری جرمانے عائد کرنے کی تجویز پیش کی جارہی ہے۔

افسران نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو بھی کورونا وائرس سے بچانے کے لیے اور لاک ڈاؤن پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں، اس سلسلے میں جلد ہی باقاعدہ طور پر سندھ حکومت کو سفارش پیش کی جائیں گی۔
Load Next Story