سفید پوش طبقہ بھی شدیدمتاثر لوگ زیورات بیچنے لگے

مالی سکت جواب دے گئی، سونا بیچنے والوں کی روزانہ کالیں، صرافوں کا خریداری سے گریز

مالی سکت جواب دے گئی، سونا بیچنے والوں کی روزانہ کالیں، صرافوں کا خریداری سے گریز فوٹو : فائل

خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے باعث 23 روز سے جاری لاک ڈاؤن سے سفید پوش طبقہ بری طرح متاثر ہونے لگا ہے۔


شدید مالی بحرانی حالات کی وجہ سے پشاور میں لوگوں نے زیور بیچنے شروع کر دیئے ہیں، لاک ڈاؤن کے پہلے دو ہفتوں کے دوران متوسط آمدن والے سفید پوش شہریوں نے اپنی جمع پونجی خرچ کر ڈالی جبکہ تیسرے ہفتے کے دوران مالی سکت جواب دے گئی جس کے بعد سفید پوش شہریوں نے صرافہ بازار کے تاجروں سے فون پر گھروں میں پڑا سونا بیچنے کیلئے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔

اندرون شہر پشاور میں طویل عرصے سے سونے کا کاروبار کرنے والے صراف صدیق خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ گذشتہ چند روز کے دوران پشاور کے علاقہ ریگی، چولی، بڈھ بیر، نیو سٹی ہوم سمیت ضلع خیبر سے بھی سفید پوش لوگوں نے گھروں میں موجود زیورات بیچنے کے لئے رابطہ کیا، یہ وہ گاہک ہیں جو شادی بیاہ کی تقریبات میں سالہا سال سے ہم سے جیولری بنواتے تھے اور گھر کو چلانے کیلئے اب زیورات بیچنے پڑ رہے ہیں، پشاور کی صرافہ مارکیٹ میں 372 دکانیں ہیں جس میں7ہزار سے زائد کاریگر کام کرتے تھے اور لاک ڈاؤن کے باعث ان دیہاڑی دار کاریگروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
Load Next Story