ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 5837 ہوگئی 96 افراد جاں بحق

24 گھنٹوں کے دوران مزید 3 افراد جاں بحق ، 1378مریض صحت یاب

احتیاطی تدابیر اختیار کرکے کورونا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہے فوٹو: فائل

ملک بھر میں مہلک کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 5837 ہوگئی جب کہ 96 افراد اب تک جاں بحق ہوچکے ہیں۔

وفاقی وزارت صحت کے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 3157 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ ہوئے جب کہ 342 میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ جس کے بعد ملک بھر میں مصدقہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 5837 ہوگئی ہے۔

پنجاب میں کورونا کے مریض سب سے زیادہ

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں سب سے زیادہ کورونا کے مصدقہ مریض پنجاب میں ہیں ، صوبے میں مریضوں کی تعداد 2881 ہے۔ سندھ 1518، خیبرپختونخوا800، بلوچستان میں 231، گلگت بلتستان 233، اسلام آباد131اور آزاد کشمیر میں 43 کیسز رپورٹ ہوئے۔

خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ جانی نقصان

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق کورونا کے باعث سب سے زیادہ جانی نقصان خیبر پختونخوا میں ہوا ہے جہاں 35 مریض اس وائرس کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ سندھ میں 31،پنجاب میں 24،گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان میں 2 اور اسلام آباد میں ایک مریض جان کی باز ی ہار گیا۔

سندھ حکومت کی کارکردگی افسوسناک

سپریم کورٹ نے کورونا سے متعلق از خود نوٹس کے تحریری حکم نامے میں سندھ حکومت کی کارکردگی افسوس ناک قرار دے دیا ہے۔

پاکستانیوں کی قوت مدافعت کورونا پر بھاری

کورونا وائرس کو اپنی ساخت کے اعتبار سے بیرونی دنیا کے مقابلے میں پاکستان کے لیے مختلف ہونے اور امیون سسٹم (قوت مدافعت)کی بنیاد پر کم مہلک ہونے کی ماہرین صحت تائید کرنے لگے ہیں۔

سفید پوش لوگ زیور بیچنے لگے


شدید مالی بحرانی حالات کی وجہ سے لوگوں نے زیور بیچنے شروع کر دیئے ہیں، لاک ڈاؤن کے پہلے دو ہفتوں کے دوران متوسط آمدن والے سفید پوش شہریوں نے اپنی جمع پونجی خرچ کر ڈالی جبکہ تیسرے ہفتے کے دوران مالی سکت جواب دے گئی جس کے بعد سفید پوش شہریوں نے صرافہ بازار کے تاجروں سے فون پر گھروں میں پڑا سونا بیچنے کیلئے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔

 

کورونا کی آڑ میں مہنگائی کا ذمہ دار کون؟

ہمارے پیارے وطن پاکستان میں ناجائز ذرائع سے دولت کے حصول کی حرص و ہوس سے گلے تک بھرے کچھ سفاک، لالچی اور منافع خور تاجر، دکان داراور آڑھتی بنیادی ضروری اشیائے خورونوش، پھل اور سبزیوں کی قیمتیں فوراً بڑھا دیتے ہیں۔

ایک مسیحا جو 'کورونا' پر اپنی جان وار گیا۔۔

ڈاکٹر عبدالقادر سومرو 'الخدمت' اسپتال تھر پارکر میں میڈیکل سپریٹنڈنٹ کی حیثیت سے اپنے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔

کاروباری اداروں میں بے یقینی

چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کی عالمی تنظیم ایسوسی ایشن آف سرٹیفائیڈ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس نے کورونا کی وباکے عالمی اثرات سے متعلق اپنے گلوبل سروے کے نتائج ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وباسے بڑے چھوٹے سرکاری ونجی اداروں کے ملازمین، پیداواری صلاحیت اور سرمائے کی دستیابی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔
Load Next Story