پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے دفاتر سے اہم ریکارڈ اور لیپ ٹاپس غائب
پی ایم ڈی سی کی 5 گاڑیاں غائب اور گھروں کی چابیاں بھی نہیں دی جارہیں، رجسٹرار پی ایم ڈی سی
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے دفاتر بند ہونے کے دوران اہم ریکارڈ ،لیپ ٹاپس اور ہارڈ ڈسک غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے رجسٹرارحفیظ الدین کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ایم ڈی سی بحالی کے بعد مختلف ڈیپارٹمنٹس کا ریکارڈ غائب پایا گیا۔ مختلف ڈیپارٹمنٹس کی چابیاں، 3 لیپ ٹاپ، ہارڈ ڈسک اور وائی فائی ڈیوائس تک غائب ہیں۔ پی ایم ڈی سی کی ملکیت 5 گاڑیاں نہیں مل رہیں، جو گاڑیاں موجود ہیں ان کی چابیاں موجود نہیں۔ پی ایم ڈی سی کی ملکیت والے 3 گھروں کی چابیاں بھی ابھی تک واپس نہیں کی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم قرار دیئے گئے پاکستان میڈیکل کمیشن کے سیکرٹری ڈاکٹر ارسلان حیدر اور وزارت صحت کو صورتحال سے آگاہ کیا ہے لیکن وزارت صحت سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا، کالعدم پاکستان میڈیکل کمیشن کے سیکرٹری ڈاکٹر ارسلان حیدر نے خود پی ایم ڈی سی آنے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت سے ہی بات کریں۔
پی ایم ڈی سی بحالی کے بعد 1000 رجسٹریشن سرٹیفکیٹس جاری کر چکی ہے۔ کُل 6500 زیر التوا رجسٹریشن کیسز کی نشاندہی کی جا چکی ہے ڈاکٹروں کی سہولت کے لئے کراچی ، لاہور سمیت تمام علاقائی دفاتر بھی فعال بنا دیئے گئے ہیں۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے رجسٹرارحفیظ الدین کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ایم ڈی سی بحالی کے بعد مختلف ڈیپارٹمنٹس کا ریکارڈ غائب پایا گیا۔ مختلف ڈیپارٹمنٹس کی چابیاں، 3 لیپ ٹاپ، ہارڈ ڈسک اور وائی فائی ڈیوائس تک غائب ہیں۔ پی ایم ڈی سی کی ملکیت 5 گاڑیاں نہیں مل رہیں، جو گاڑیاں موجود ہیں ان کی چابیاں موجود نہیں۔ پی ایم ڈی سی کی ملکیت والے 3 گھروں کی چابیاں بھی ابھی تک واپس نہیں کی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم قرار دیئے گئے پاکستان میڈیکل کمیشن کے سیکرٹری ڈاکٹر ارسلان حیدر اور وزارت صحت کو صورتحال سے آگاہ کیا ہے لیکن وزارت صحت سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا، کالعدم پاکستان میڈیکل کمیشن کے سیکرٹری ڈاکٹر ارسلان حیدر نے خود پی ایم ڈی سی آنے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت سے ہی بات کریں۔
پی ایم ڈی سی بحالی کے بعد 1000 رجسٹریشن سرٹیفکیٹس جاری کر چکی ہے۔ کُل 6500 زیر التوا رجسٹریشن کیسز کی نشاندہی کی جا چکی ہے ڈاکٹروں کی سہولت کے لئے کراچی ، لاہور سمیت تمام علاقائی دفاتر بھی فعال بنا دیئے گئے ہیں۔