حصص مارکیٹانڈیکس پہلی بار24401پوائنٹس پرآگیا

99پوائنٹس کااضافہ،212کمپنیوں کی قیمتیں اور مارکیٹ سرمایہ17 ارب روپے بڑھ گیا

تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس99.38 پوائنٹس بڑھ کر24401.57 ہوگیا۔ فوٹو : پی پی آئی / فائل

یورپین یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعدٹیکسٹائل سیکٹرکی برآمدات بڑھنے کی توقعات پر اس شعبے میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے، نئے قدرتی ذخائر ملنے پرآئل پٹرولیم سیکٹرمیں خریداری دلچسپی اور صنعت وتجارت کے فروغ کے لیے حکومتی مراعاتی پیکیج جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کوبھی تیزی کا تسلسل قائم رہا۔

جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس24401.57 پوائنٹس پر آگیا، تیزی کے سبب56 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید17 ارب17 کروڑ79 لاکھ41 ہزار108 روپے کا اضافہ ہوگیا تاہم بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ افراط زر کی شرح 18 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے جیسے عوامل آئندہ کاروباری سیشنز میں مندی کا سبب بن سکتے ہیں، پیر کو ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور44 لاکھ42 ہزار952 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں تیزی کا رحجان غالب رہا ۔




کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے12 لاکھ66 ہزار225 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے24 لاکھ74 ہزار905 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے3 لاکھ37 ہزار800 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 3 لاکھ64 ہزار23 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس99.38 پوائنٹس بڑھ کر24401.57 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 88.28 پوائنٹس کے اضافے سے18334.29 اور کے ایم آئی30 انڈیکس144.75 پوائنٹس کی کمی سے 40814.09 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 8.44 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ 66 لاکھ7 ہزار210 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار379 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں212 کے بھاؤ میں اضافہ، 146 کے داموں میںکمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story