پاکستان کرکٹ کی نئی اڑان کیلیے پلان پر عمل شروع
نیشنل اکیڈمی کی جگہ ہائی پرفارمنس سینٹر کے نئے سسٹم میں تقرریوں کی مہم جاری
پاکستان کرکٹ کی نئی اڑان کیلیے ہائی پرفارمنس پلان پر عمل درآمد شروع ہوگیا، نیشنل اکیڈمی کی جگہ نئے سسٹم میں نئے آفیشلز شامل کرنے کی مہم کا آغاز کردیا گیا، ڈائریکٹر، ہیڈ کوچنگ، انٹرنیشنل پلیئرز ڈولپمنٹ، کنسلٹنٹ اور آپریشنز منیجر کی اسامیاں مشتہر کرتے ہوئے 29اپریل تک درخواستیں طلب کرلی گئیں،پہلے سے منتخب افراد کو لانے کیلیے رسمی کارروائی پوری کرنے کی خاطر شرائط میں بھی نرمی رکھی گئی ہے، صرف شارٹ لسٹ امیدواروں کو ہی انٹرویو کیلیے بلایا جائے گا، ذرائع کے مطابق انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ڈیوڈ پرسنز کو کنسلٹنٹ مقرر کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں،ندیم خان ن کے ساتھ سابق کرکٹر بازید خان کو بھی اہم ذمہ داریاں سونپے جانے کاامکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے کرکٹ کو مضبوط ستون فراہم کرنے کی سوچ کے ساتھ نیشنل اکیڈمی کو ہائی پرفارمنس میں ضم کرتے ہوئے نیا سسٹم لانیکی پیش رفت کا آغاز کردیا ہے، ڈائریکٹر کرکٹ اکیڈمیز مدثر نذر کی رخصتی کا نقارہ پہلے ہی بجایا جا چکا، اب ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کی تقرری ہوگی، اس کیلیے مطلوبہ قابلیت کی شرائط کو نرم کرتے ہوئے اشتہار جاری کردیا گیا،لیول ٹو کوچنگ کورس کرنے والا درخواست دے سکتا ہے، انٹرنیشنل یا ٹیسٹ کرکٹر کو ترجیح دی جائے گئی، 15سالہ تجربے کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹر بھی درخواست دے سکتا ہے، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کو پاکستان کرکٹ ٹیم کیلیے ورلڈ کلاس کھلاڑیوں کا پول تیار کرنے کیلیے حکمت عملی وضع کرنا ہوگی، انٹرنیشنل پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام، ڈومیسٹک کرکٹ، ریجنل ایکسیلینس سینٹرز اور کوچز اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہوں گے۔
دوسری اسامی ہیڈ ہائی پرفارمنس کوچنگ کی مشتہر ہوئی،اس کیلیے لیول تھری کوچنگ کورس کے ساتھ قومی یا انٹرنیشنل کرکٹ میں 5سال کا تجربہ بھی درکار ہوگا، ریجنز سمیت کوچنگ کا معیار بہتر بنانے کیلیے سسٹم کی دیکھ بھال اسی کی ذمہ داری ہوگی۔ تیسری اسامی انٹرنیشنل پلیئر ڈیولپمنٹ کے سربراہ کی ہے، اس کیلیے لیول تھری کوچنگ کورس کی شرط رکھی گئی، امیدوار کیلیے لازمی ہے کہ کوچنگ کورس کے ساتھ سابق انٹرنیشنل کرکٹرز اور 5سال بین الاقوامی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ رکھتا ہو، ٹیلنٹ کی نشاندہی اور کرکٹرز کو قومی ٹیم کیلیے تیار کرنا ذمہ داریوں میں شامل ہے، ہائی پرفارمنس سینٹرکے آپریشنز منیجر کیلیے گریجویشن اور 5 سال کا پیشہ ورانہ تجربہ مانگا گیا ہے،روزہ مرہ امور کی انجام دہی اور منصوبوں پر عمل درآمد میں معاونت اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔
درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 29اپریل ہے، اشتہار کے مطابق صرف شارٹ لسٹ امیدواروں کو ہی انٹرویو کیلیے بلایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ماضی کی طرح پی سی بی نے ان عہدوں کیلیے باقاعدہ اشتہار جاری کرکے رسمی کارروائی شروع کردی ہے، انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ڈیوڈ پرسنز کو کنسلٹنٹ ہائی پرفارمنس کرکٹ ڈیولپمنٹ مقرر کیا جا رہا ہے،کنسلٹنٹ ہائی پرفارمنس شعبے کیلیے بھرتیوں کے عمل میں شریک ہوگا، کوچنگ کا فریم ورک بنانے کے ساتھ ہائی پرفارمنس سینٹرز سے آمدنی حاصل کرنے کے بارے میں تجاویز دے گا۔
مطلوبہ قابلیت اس شعبے میں ٹریک ریکارڈ بتایا گیا، دیگر مخصوص شرائط نہیں رکھی گئیں، اس پوسٹ کیلیے درخواست دینے کی آخری تاریخ 25اپریل ہے۔ سلیکشن کمیٹی کے کوآرڈینیٹر ندیم خا ن کے ساتھ سابق کرکٹر بازید خان کو بھی نئے سیٹ اپ میں اہم ذمہ داریاں سونپے جانے کاامکان ہے، ڈیوڈ پرسنز اس سے پہلے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کی دعوت پر لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور پی سی بی حکام سے ملاقاتیں کرنے کے بعد اپنی جائزہ رپورٹ دے چکے ہیں۔
پی سی سی کی موجودہ ری اسٹرکچرنگ پالیسی اسی رپورٹ کو سامنے رکھتے ہوئے بنائی گئی، اس کے تحت ایک عرصے سے خدمات انجام دینے والوں کی جگہ نئے چہرے لائے جا رہے ہیں، ڈیوڈ پرسنز2000سے 2019 تک مختلف حیثیتوں میں سرگرم رہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ کام کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں، چند دنوں میں درخواستوں اور انٹرویوز کی رسمی کارروائی کرکے تمام معاملات کو فائنل کرلیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے کرکٹ کو مضبوط ستون فراہم کرنے کی سوچ کے ساتھ نیشنل اکیڈمی کو ہائی پرفارمنس میں ضم کرتے ہوئے نیا سسٹم لانیکی پیش رفت کا آغاز کردیا ہے، ڈائریکٹر کرکٹ اکیڈمیز مدثر نذر کی رخصتی کا نقارہ پہلے ہی بجایا جا چکا، اب ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کی تقرری ہوگی، اس کیلیے مطلوبہ قابلیت کی شرائط کو نرم کرتے ہوئے اشتہار جاری کردیا گیا،لیول ٹو کوچنگ کورس کرنے والا درخواست دے سکتا ہے، انٹرنیشنل یا ٹیسٹ کرکٹر کو ترجیح دی جائے گئی، 15سالہ تجربے کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹر بھی درخواست دے سکتا ہے، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کو پاکستان کرکٹ ٹیم کیلیے ورلڈ کلاس کھلاڑیوں کا پول تیار کرنے کیلیے حکمت عملی وضع کرنا ہوگی، انٹرنیشنل پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام، ڈومیسٹک کرکٹ، ریجنل ایکسیلینس سینٹرز اور کوچز اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہوں گے۔
دوسری اسامی ہیڈ ہائی پرفارمنس کوچنگ کی مشتہر ہوئی،اس کیلیے لیول تھری کوچنگ کورس کے ساتھ قومی یا انٹرنیشنل کرکٹ میں 5سال کا تجربہ بھی درکار ہوگا، ریجنز سمیت کوچنگ کا معیار بہتر بنانے کیلیے سسٹم کی دیکھ بھال اسی کی ذمہ داری ہوگی۔ تیسری اسامی انٹرنیشنل پلیئر ڈیولپمنٹ کے سربراہ کی ہے، اس کیلیے لیول تھری کوچنگ کورس کی شرط رکھی گئی، امیدوار کیلیے لازمی ہے کہ کوچنگ کورس کے ساتھ سابق انٹرنیشنل کرکٹرز اور 5سال بین الاقوامی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ رکھتا ہو، ٹیلنٹ کی نشاندہی اور کرکٹرز کو قومی ٹیم کیلیے تیار کرنا ذمہ داریوں میں شامل ہے، ہائی پرفارمنس سینٹرکے آپریشنز منیجر کیلیے گریجویشن اور 5 سال کا پیشہ ورانہ تجربہ مانگا گیا ہے،روزہ مرہ امور کی انجام دہی اور منصوبوں پر عمل درآمد میں معاونت اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔
درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 29اپریل ہے، اشتہار کے مطابق صرف شارٹ لسٹ امیدواروں کو ہی انٹرویو کیلیے بلایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ماضی کی طرح پی سی بی نے ان عہدوں کیلیے باقاعدہ اشتہار جاری کرکے رسمی کارروائی شروع کردی ہے، انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ڈیوڈ پرسنز کو کنسلٹنٹ ہائی پرفارمنس کرکٹ ڈیولپمنٹ مقرر کیا جا رہا ہے،کنسلٹنٹ ہائی پرفارمنس شعبے کیلیے بھرتیوں کے عمل میں شریک ہوگا، کوچنگ کا فریم ورک بنانے کے ساتھ ہائی پرفارمنس سینٹرز سے آمدنی حاصل کرنے کے بارے میں تجاویز دے گا۔
مطلوبہ قابلیت اس شعبے میں ٹریک ریکارڈ بتایا گیا، دیگر مخصوص شرائط نہیں رکھی گئیں، اس پوسٹ کیلیے درخواست دینے کی آخری تاریخ 25اپریل ہے۔ سلیکشن کمیٹی کے کوآرڈینیٹر ندیم خا ن کے ساتھ سابق کرکٹر بازید خان کو بھی نئے سیٹ اپ میں اہم ذمہ داریاں سونپے جانے کاامکان ہے، ڈیوڈ پرسنز اس سے پہلے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کی دعوت پر لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور پی سی بی حکام سے ملاقاتیں کرنے کے بعد اپنی جائزہ رپورٹ دے چکے ہیں۔
پی سی سی کی موجودہ ری اسٹرکچرنگ پالیسی اسی رپورٹ کو سامنے رکھتے ہوئے بنائی گئی، اس کے تحت ایک عرصے سے خدمات انجام دینے والوں کی جگہ نئے چہرے لائے جا رہے ہیں، ڈیوڈ پرسنز2000سے 2019 تک مختلف حیثیتوں میں سرگرم رہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ کام کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں، چند دنوں میں درخواستوں اور انٹرویوز کی رسمی کارروائی کرکے تمام معاملات کو فائنل کرلیا جائے گا۔