امریکا میں کورونا وبا کی شدت کم ہورہی ہے ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
امریکی صدر کی جانب سے یہ دعویٰ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکا میں کورونا وائرس سے ریکارڈ ہلاکتیں ہورہی ہیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک نیوز بریفنگ میں انکشاف کیا کہ امریکا میں کورونا وائرس کی وبا کا ''عروج گزر چکا ہے'' یعنی اب اس وبا کی شدت میں بتدریج کمی آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمیں لازماً ہوشیار رہنا ہے لیکن اتنا ضرور ثابت ہے کہ (کورونا وبا کے خلاف) ہماری جارحانہ حکمتِ عملی کامیاب ہورہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 15 اپریل کے روز، صرف ایک ہی دن میں پورے امریکا سے ناول کورونا وائرس کے 30206 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اسی ایک دن میں مزید 2482 امریکی شہری بھی موت کے منہ میں چلے گئے۔
اب تک کی صورتِ حال یہ ہے کہ امریکا میں ناول کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 644,348 ہوچکی ہے جن میں 28,554 اموات کے علاوہ صحت یاب ہو جانے والے 48,708 افراد بھی شامل ہیں۔
گزشتہ چند روز کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف یکم مئی سے امریکا میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کیا ہے بلکہ کورونا وبا کےلیے چین کو موردِ الزام ٹھہرانے کے علاوہ عالمی ادارہ صحت پر بھی سخت تنقید کی ہے اور اس ادارے کےلیے امریکی فنڈنگ روک دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمیں لازماً ہوشیار رہنا ہے لیکن اتنا ضرور ثابت ہے کہ (کورونا وبا کے خلاف) ہماری جارحانہ حکمتِ عملی کامیاب ہورہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 15 اپریل کے روز، صرف ایک ہی دن میں پورے امریکا سے ناول کورونا وائرس کے 30206 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اسی ایک دن میں مزید 2482 امریکی شہری بھی موت کے منہ میں چلے گئے۔
اب تک کی صورتِ حال یہ ہے کہ امریکا میں ناول کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 644,348 ہوچکی ہے جن میں 28,554 اموات کے علاوہ صحت یاب ہو جانے والے 48,708 افراد بھی شامل ہیں۔
گزشتہ چند روز کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف یکم مئی سے امریکا میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کیا ہے بلکہ کورونا وبا کےلیے چین کو موردِ الزام ٹھہرانے کے علاوہ عالمی ادارہ صحت پر بھی سخت تنقید کی ہے اور اس ادارے کےلیے امریکی فنڈنگ روک دی ہے۔