بھارت کی مسلم دشمنی تبلیغی جماعت کے امیر پر وائرس پھیلانے کے الزام میں مقدمات درج

پولیس نے سعد کاندھلوی پر قتل خطا اور صحت عامہ کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت مقدمات بنائے جو ناقابل ضمانت ہیں

تبلیغی رہنما سعد کاندھلوی پر قتل خطا کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے (فوٹو : فائل)

KARACHI:

بھارت میں کورونا وائرس پھیلانے کے بھونڈے الزام میں تبلیغی جماعت کے رہنما محمد سعد کاندھلوی پر قتل خطا کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔


بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ تبلیغی جماعت کے رہنما محمد سعد کاندھلوی نے 3 مارچ کو شروع ہونے والے تبلیغی اجتماع کے بعد 24 مارچ کو لاک ڈاؤن کے حکومتی اعلان کے باوجود اپنا مرکز بند نہیں کیا۔ اس اجتماع میں بیرون ملک سے بھی لوگ آئے تھے جن سے کورونا وائرس دوسروں میں منتقل ہوا اور اس طرح پورے بھارت میں پھیل گیا۔



تبلیغی جماعت کے رہنما سعد کاندھلوی نے بھارتی حکومت کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صرف تبلیغی جماعت 17 ریاستوں میں کس طرح کورونا کے پھیلاؤ کی ذمہ دار ہوسکتی ہے؟ مودی سرکار کورونا وائرس کی آڑ میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر قدغن لگانا چاہتی ہے، تبلیغی اجتماع کے شرکاء لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے گھر نہیں جا سکے تھے اس لیے اپنے مرکز میں رہنے کی جگہ دی تھی۔


دوسری جانب دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا سعد کاندھلوی ملک میں صحت عامہ کو نقصان پہنچانے اور لوگوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے مرتکب ہوئے ہیں اس لیے ان پر سنگین جرائم کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں جس پر وہ قبل از وقت ضمانت کے لیے درخواست دینے کے بھی اہل نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ سعد کاندھلوی نے اس وقت کورونا وائرس سے بچنے کے لیے خود کو قرنطینہ کیا ہوا ہے۔
Load Next Story