ججز کا تقرر پارلیمانی کمیٹی ختم کریں یا با اختیار بنائیں حکومت و اپوزیشن کے سینیٹروں کا مطالبہ

جوڈیشل کمیشن کے پاس کمیٹی کے فیصلوں کو مسترد کرنے کا اختیار نہیں ہوناچاہیے،سعیدغنی، عدیل ،مشاہد

پانی کی قلت دورکرنے کیلیے خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت،سول سرونٹس ایکٹ میں مزیدترامیم کابل،خارجہ وکشمیرکمیٹی کی رپورٹ پیش۔فوٹو:فائل

سینیٹ کے حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیاہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں ججز تقرر کے لیے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کوبااختیاربنانے کے لیے قانون اورطریقہ کارمیں تبدیلی لائی جائے،18 ویں ترمیم میں ججزتقرری کے طریقہ کارکوبحال کیاجائے یاپھرججزتقرری پارلیمانی کمیٹی کوختم کردیاجائے،جوڈیشل کمیشن کے پاس پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوںکومستردکرنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے جبکہ قائدایوان راجا ظفرالحق نے کہاہے کہ ججزتقرری کی تجاویزوسفارشات کاانتظارکیاجائے ۔

پیرکوسینیٹ کے اجلاس میں ججزتقرری بارے فرخت اللہ بابرکی تحریک پر سعیدغنی،کریم خواجہ،زاہدخان،حاجی عدیل اورمشاہدحسین نے بحث میں حصہ لیاجبکہ قائدایوان راجا ظفرالحق نے بحث سمیٹی،تحریک پربحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹرسعیدغنی نے کہاکہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی تقرری کے طے شدہ طریقہ کار میں تبدیلی ہونی چاہیے۔مشاہدحسین نے کہاکہ پارلیمنٹ اپنے اختیارات کااستعمال کرے۔راجا ظفرالحق نے کہاکہ مشاہدحسین کی بات درست نہیں۔ آئی ایم ایف کوکوئی ایسی یقین دہانی نہیں کرائی گئی کہ ان کی شرائط پرچیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعدفیصلہ کیاجائے گا۔علاوہ ازیں سینیٹ نے پانی کے مسئلے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کافیصلہ کیاقائدایوان راجہ ظفرالحق نے کہاہے کہ اپوزیشن لیڈرکے ساتھ مشاورت کے ساتھ ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔محسن لغاری نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان قومی معیشت میں پانی کی اہمیت اورملک میں پانی کی بڑھتی ہوئی قلت کودورکرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ضروری اقدامات کوزیربحث لائے۔اس طرف توجہ نہ دی گئی ملک میں قحط کاشدیدخطرہ ہے ۔ظفرالحق نے کہاکہ کمیٹی تشکیل دینے کے حوالے سے ہمیں اعتراض نہیں ہے۔




جس کے بعدقائمقام چیئرمین صابربلوچ نے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت دی۔جبکہ اجلاس کے دوران الیاس بلورنے تحریک پیش کی کہ سول سرونٹس ایکٹ 1973ء میں مزیدترمیم کابل سول سرونٹس (ترمیمی) بل 2013ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب احمدنے بل کی مخالفت نہ کرتے ہوئے درخواست کی کہ یہ بل کمیٹی کوبھجوادیاجائے جس پرچیئرمین سینٹ سیدنیئرحسین بخاری نے بل کمیٹی کوبھجواتے ہوئے ہدایت کی کہ پیرتک اس حوالے سے کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے۔ایوان بالامیںقائمہ کمیٹی برائے امورخارجہ وکشمیرکی رپورٹ پیرکی شام پیش کردی گئی۔

کمیٹی کے چیئرمین حاجی عدیل کی عدم موجودگی میں کمیٹی کی رکن سینیٹرصغریٰ امام نے کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔رپورٹ میںکمیٹی ارکان کے 7 دسمبر2012 سے 7 دسمبر2012 کے دوران دورہ ترکی کی تفصیلات اورکارکردگی شامل ہے۔ ادھرسینیٹ میںحکومتی اتحادی پارٹیوں کے اجلاس کے دوران حکومتی ارکان نے بھی وزیراعظم نوازشریف کی ایوان میں موجودگی کویقینی بنانے کامطالبہ کردیااورقائدایوان راجا ظفرالحق کومشورہ دیاکہ اپوزیشن کے جارحانہ رویہ سے نمٹنے کے لیے وہ ایوان میں اراکین کی حاضری کویقینی بنائیں حکومتی ارکان نے دفاعی نقطہ نظراپناتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن کے سوال اٹھانے سے پہلے حکومت سانحہ راولپنڈی ڈرون حملوںنیٹوسپلائی اوراہم قومی امورپرایوان کواعتمادمیں لے توہزیمت سے بچاجاسکتاہے۔
Load Next Story