سازش کے تحت فسادات کروائےجا رہے ہیں ملک میں سیاسی اور فرقہ پرستی کا مسئلہ نہیں مولانا فضل الرحمٰن
حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے ملک کو نقصان ہوا، مغربی ممالک کی دخل اندازی سے اسلامی قانون نافذ نہ ہوسکا، قائدجے یو آئی
KARACHI:
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ 1973 میں آئین بنایا گیا جس کے تحت پارٹیوں نے حکمرانی کی، حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا۔
پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا لیکن مغربی ممالک کی دخل اندازی کی وجہ سے اسلامی قانون ملک میں نافذ نہیں ہوسکا، ملک میں کوئی سیاسی اور فرقہ پرستی کا مسئلہ نہیں، ایک سازش کے تحت یہاں مذہبی فرقہ پرستی پر فسادات کروائے جارہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کو مدرسہ دارالفیوض میں دستار فضیلت کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا،مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک میں اسلامی نظام چاہتے ہیں۔
اسلام وہ مذہب ہے جس میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو حقوق دیے گئے ہیں، ملک میں ہونے والی قانون سازیوں میں امریکی اور مغربی دخل اندازی ہے جس کی وجہ سے خواتین اور لڑکیوں کے والدین بھی کچھ کہنے سے گریز کرتے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ 1973 میں آئین بنایا گیا جس کے تحت پارٹیوں نے حکمرانی کی، حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا۔
پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا لیکن مغربی ممالک کی دخل اندازی کی وجہ سے اسلامی قانون ملک میں نافذ نہیں ہوسکا، ملک میں کوئی سیاسی اور فرقہ پرستی کا مسئلہ نہیں، ایک سازش کے تحت یہاں مذہبی فرقہ پرستی پر فسادات کروائے جارہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کو مدرسہ دارالفیوض میں دستار فضیلت کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا،مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک میں اسلامی نظام چاہتے ہیں۔
اسلام وہ مذہب ہے جس میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو حقوق دیے گئے ہیں، ملک میں ہونے والی قانون سازیوں میں امریکی اور مغربی دخل اندازی ہے جس کی وجہ سے خواتین اور لڑکیوں کے والدین بھی کچھ کہنے سے گریز کرتے ہیں۔