سویڈن کی شہزادی کورونا وائرس کے مریضوں کیلیے نرس بن گئیں
شہزادی صوفیہ نے 3 روزہ آن لائن کورس مکمل کرکے اپنی خدمات اسپتال میں کورونا کے مریضوں کے لیے وقف کردیں
سویڈن میں کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج معالجے کے لیے شہزادی صوفیہ نے آن لائن تربیت حاصل کرنے کے بعد اسپتال میں بطور نرس خدمات دینا شروع کردیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سویڈن کی 35 سالہ شہزادی صوفیہ نے کورونا وائرس وبا کے دوران 'فرنٹ لائن' پر کام کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے لیے انہوں نے 3 دن کا آن لائن تربیتی کورس مکمل کیا جس کے بعد اسٹاک ہوم کے ایک اسپتال میں طبی عملے کی معاونت کے لیے خود کو وقف کردیا ہے۔
اسٹاک ہوم یونیورسٹی میں ہر ہفتے 80 شہریوں کو پیرا میڈیکل اسٹاف کی ٹریننگ دی جارہی ہے تاکہ کورونا وائرس کے باعث طبی عملے پر بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کیا جاسکے جس کے لیے شہریوں سے رضاکارانہ خدمات مانگی گئی تھیں۔ شہزادی صوفیہ نے تربیت حاصل کرنے کی ہامی بھری تھی۔
شہزادی صوفیہ شاہی خاندان میں بیاہے جانے سے پہلے شوبز انڈسٹری سے منسلک تھیں اور ایک ٹیلی وژن شو کی میزبان بھی تھیں۔ 2015 میں شہزادے چارلس سے شادی کے بعد انہوں نے شوبز کی زندگی کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ وہ دو بچوں کی ماں بھی ہیں۔
واضح رہے کہ سویڈن میں کورونا وائرس سے تاحال 12 سو سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ اس مہلک وائرس نے 12 ہزار 540 افراد کو متاثر کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سویڈن کی 35 سالہ شہزادی صوفیہ نے کورونا وائرس وبا کے دوران 'فرنٹ لائن' پر کام کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے لیے انہوں نے 3 دن کا آن لائن تربیتی کورس مکمل کیا جس کے بعد اسٹاک ہوم کے ایک اسپتال میں طبی عملے کی معاونت کے لیے خود کو وقف کردیا ہے۔
اسٹاک ہوم یونیورسٹی میں ہر ہفتے 80 شہریوں کو پیرا میڈیکل اسٹاف کی ٹریننگ دی جارہی ہے تاکہ کورونا وائرس کے باعث طبی عملے پر بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کیا جاسکے جس کے لیے شہریوں سے رضاکارانہ خدمات مانگی گئی تھیں۔ شہزادی صوفیہ نے تربیت حاصل کرنے کی ہامی بھری تھی۔
شہزادی صوفیہ شاہی خاندان میں بیاہے جانے سے پہلے شوبز انڈسٹری سے منسلک تھیں اور ایک ٹیلی وژن شو کی میزبان بھی تھیں۔ 2015 میں شہزادے چارلس سے شادی کے بعد انہوں نے شوبز کی زندگی کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ وہ دو بچوں کی ماں بھی ہیں۔
واضح رہے کہ سویڈن میں کورونا وائرس سے تاحال 12 سو سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ اس مہلک وائرس نے 12 ہزار 540 افراد کو متاثر کیا ہے۔