اسمگلنگ پر 14 سال قید وفاقی کابینہ نے آرڈیننس کی منظوری دیدی
غیر قانونی روٹس سے کرنسی، گندم، آٹا، چینی، چاول و دیگر اشیا کی ترسیل اسمگلنگ قرار
اسمگلنگ کرنے والے کو 14سال قید کی سزا ہوسکے گی، کابینہ کی منظوری کے بعد آرڈیننس صدر مملکت کو بھجوا دیا گیا۔
ذخیرہ اندوزوں کے بعد اسمگلنگ میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلیے وفاقی کابینہ نے انسداد اسمگلنگ آرڈیننس کی منظوری دے دی۔ منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے دی گئی۔
آرڈیننس میں غیر قانونی روٹس سے کرنسی، گندم ،آٹا، چینی اور چاول اور دیگر اشیا کی ترسیل اسمگلنگ قراردی گئی ہے، اسمگلنگ کرنے والے کو 14سال قید کی سزا ہوسکے گی۔ کابینہ کی منظوری کے بعد آرڈیننس صدر مملکت کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اسمگلنگ میں ملوث افراد یا سہولت کاروں کو بھی 14سال قید کی سزا ہوسکے گی ۔
آرڈیننس کے مطابق کسٹمز ایکٹ کے تحت قانونی روٹس سے ہی اشیاء کی ترسیل قانونی طور پر جائز ہو گی۔کسٹم حکام نے شکایت کے باوجود ایکشن نہ لیا تو وفاقی سیکرٹری برائے قانون خود کارروائی کرینگے ۔ صدر مملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد آرڈیننس نافذ کر دیا جائے گا۔
ذخیرہ اندوزوں کے بعد اسمگلنگ میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلیے وفاقی کابینہ نے انسداد اسمگلنگ آرڈیننس کی منظوری دے دی۔ منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے دی گئی۔
آرڈیننس میں غیر قانونی روٹس سے کرنسی، گندم ،آٹا، چینی اور چاول اور دیگر اشیا کی ترسیل اسمگلنگ قراردی گئی ہے، اسمگلنگ کرنے والے کو 14سال قید کی سزا ہوسکے گی۔ کابینہ کی منظوری کے بعد آرڈیننس صدر مملکت کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اسمگلنگ میں ملوث افراد یا سہولت کاروں کو بھی 14سال قید کی سزا ہوسکے گی ۔
آرڈیننس کے مطابق کسٹمز ایکٹ کے تحت قانونی روٹس سے ہی اشیاء کی ترسیل قانونی طور پر جائز ہو گی۔کسٹم حکام نے شکایت کے باوجود ایکشن نہ لیا تو وفاقی سیکرٹری برائے قانون خود کارروائی کرینگے ۔ صدر مملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد آرڈیننس نافذ کر دیا جائے گا۔