خلیجی ممالک کی بھارت سے محبت کی پینگیں ٹوٹنے لگیں

کورونا پرمسلمانوں سے تعصب نے سعودی عرب اورامارات کی آنکھیں کھول دیں

کورونا پرمسلمانوں سے تعصب نے سعودی عرب اورامارات کی آنکھیں کھول دیں

سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اوردیگر خلیجی ملکوں کی بھارت کے ساتھ محبت کی پینگیں ہندوتوا کے تعصب سے ٹوٹتی نظر آرہی ہیں۔کورونا وائس پرمسلمانوں کے ساتھ ہندوؤں کے تعصب نے سعودی عرب اورامارات کی آنکھیں کھول دی ہیں۔

واضح رہے گزشتہ سال اگست میں متحدہ عرب امارات نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو بلا کر اپنے ملک کا سب سے بڑا سول ایوارڈ دیا تھا۔پاکستان نے خاموشی کے ساتھ اس بات پر احتجاج کیا تھا اور باورکرایا تھا کہ مودی سرکارکس حد تک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔پاکستان کے ساتھ دیرینہ سٹریٹجک تعلقات کے باوجود یواے ای حکومت نے اس احتجاج کودرخوراعتنا نہیں سمجھا تھا۔ایسا ہی سعودی عرب کا معاملہ تھا،گزشتہ سال ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ مکمل کرکے بھارت گئے تو وہاں انہوں نے نریندرمودی کو اپنا بڑا بھائی کہا تھا۔


ان محبتوں کے پیچھے خلیجی ملکوں کے اقتصادی مفادات تھے ،بھارت نے بھی چالاکی سے خلیج میں اپنے مفادات کو فروغ دیا۔اب جب کورونا وبا پھیلی ہے تو بھارت میں انتہاء پسند ہندو کھل کراسے مسلمانوں سے منسوب کررہے ہیں جس پرخلیجی ملکوں کی رگ حمیت بھی پھڑکی ہے۔بھارت کے علاوہ خلیج میں کام کرنے والے بعض ہندوؤں نے سوشل میڈیا پر سرعام مسلمانوں کوکورونا کے حوالے سے نشانہ بنانا شروع کیا ہے تو سعودی عرب اور امارات کو بھی بھارتی تعصب کی سمجھ آئی ہے۔بھارت کے انتہاء پسند ہندوؤں کے ساتھ ساتھ حکمران پارٹی کے بعض سیاستدان بھی مسلمانوں کو مطعون کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔اس سلوک پر یواے ای کی شاہی فیملی کی رکن ہندالقسیمی نے بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بھارتی انتہاء پسندسوربھ اپدھائے کی اسلاموفوبیاکے حوالے سے زہریلے ریمارکس پر شدید مذمت کی ہے ۔

 

 
Load Next Story