الطاف حسین کی باتوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی
ڈرون حملوں میں مرنے والوں کا ہم سے کوئی تعلق نہیں لیکن انکی معلومات الطاف حسین کو پہلے ہی مل جاتی ہیں، لیاقت بلوچ
جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ الطاف حسین ہر خطاب میں نئی باتیں کرتے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں کراچی میں آپریشن کے فیصلے پر ایم کیو ایم نے بھی اتفاق کیا تھا لیکن اب الطاف حسین اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں میں مرنے والوں سے جماعت اسلامی یا جمعیت کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ہمیں اس بارے میں کوئی علم ہے لیکن مرنے والوں کی معلومات الطاف حسین کو پہلے ہی مل جاتی ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی کے واقعے کے حوالے سے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبا دینی اور پرامن جماعتیں ہیں جن پر موجودہ لگنے والے الزامات حقائق کے منافی ہیں، پنجاب یونیورسٹی میں انتظامی طور پر خرابیاں ہیں جن کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور ہم نے اس حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے عدالتی کمیشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں اغوا کی وارداتوں، بھتا خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے تانے بانے ایم کیو ایم تک جاتے ہیں جنہیں اب ہر صورت ختم ہونا چاہئے اور شہر میں امن آنا چاہئے۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں کراچی میں آپریشن کے فیصلے پر ایم کیو ایم نے بھی اتفاق کیا تھا لیکن اب الطاف حسین اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں میں مرنے والوں سے جماعت اسلامی یا جمعیت کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ہمیں اس بارے میں کوئی علم ہے لیکن مرنے والوں کی معلومات الطاف حسین کو پہلے ہی مل جاتی ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی کے واقعے کے حوالے سے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبا دینی اور پرامن جماعتیں ہیں جن پر موجودہ لگنے والے الزامات حقائق کے منافی ہیں، پنجاب یونیورسٹی میں انتظامی طور پر خرابیاں ہیں جن کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور ہم نے اس حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے عدالتی کمیشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں اغوا کی وارداتوں، بھتا خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے تانے بانے ایم کیو ایم تک جاتے ہیں جنہیں اب ہر صورت ختم ہونا چاہئے اور شہر میں امن آنا چاہئے۔