لاک ڈاؤن میں شادی دولہا دلہن کو موٹر سائیکل پر بیٹھا کر گھر لے آیا
شادی کی تقریب میں گھر کے چند قریبی افراد نے شرکت کی
کورونا وائرس کے باعث لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران شادی کی تقریبات پر عائد پابندی بھی دولہا کو اپنی دلہن سے دور نہ رکھ سکی۔
گلستان جوہر کا رہائشی انتہائی سادگی کے ساتھ شاہ فیصل کالونی سے اپنی دلہن کو بیاہ کر موٹر سائیکل پر بیٹھا کر گھر لے آیا ، شادی کی تقریب میں گھر کے چند قریبی افراد نے شرکت کی۔
دولہا کے بھائی انوار الحق نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گلستان جوہر بلاک 13 کے رہائشی ہیں اور ان کے بھائی ریحان الحق کی شادی 2 اپریل جب کہ ولیمہ 3 اپریل کو ہونا تھا تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت سندھ کی جانب سے لگائے جانے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے دونوں تقریبات منسوخ کر دی گئیں تھیں جب کہ ولیمے کیلیے بینکوئٹ بھی بک کرا دیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جس طرح سے کورونا وائرس کے حوالے سے اطلاعات آرہی تھیں کہ لاک ڈاؤن مزید بڑھ سکتا ہے اور پھر رمضان المبارک کی بھی آمد تھی لہٰذا دونوں گھرانوں کے بڑوں نے فیصلہ کیا کہ سادگی کیساتھ گھر سے ہی شادی کی تقریب کو انجام دے دیا جائے جس کے بعد 18 اپریل کو گھر کے چند افراد پر مشتمل بارات انتہائی سادگی کے ساتھ دلہن کے رہائش گاہ شاہ فیصل کالونی پہنچی، بھائی دلہن کو رخصت کر کے موٹرسائیکل پر بیٹھا کر رہائش گاہ گلستان جوہر لے آئے۔
انہوں نے بتایا کہ بھائی کا نکاح 10 جنوری کو ہو چکا تھا جس کے بعد صرف رخصتی باقی رہ گئی تھی جب کہ ان کا ذاتی خیال ہے کہ شاید کراچی میں موٹر سائیکل پر دولہا دلہن کی رخصتی کا منظر پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے۔
گلستان جوہر کا رہائشی انتہائی سادگی کے ساتھ شاہ فیصل کالونی سے اپنی دلہن کو بیاہ کر موٹر سائیکل پر بیٹھا کر گھر لے آیا ، شادی کی تقریب میں گھر کے چند قریبی افراد نے شرکت کی۔
دولہا کے بھائی انوار الحق نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گلستان جوہر بلاک 13 کے رہائشی ہیں اور ان کے بھائی ریحان الحق کی شادی 2 اپریل جب کہ ولیمہ 3 اپریل کو ہونا تھا تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت سندھ کی جانب سے لگائے جانے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے دونوں تقریبات منسوخ کر دی گئیں تھیں جب کہ ولیمے کیلیے بینکوئٹ بھی بک کرا دیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جس طرح سے کورونا وائرس کے حوالے سے اطلاعات آرہی تھیں کہ لاک ڈاؤن مزید بڑھ سکتا ہے اور پھر رمضان المبارک کی بھی آمد تھی لہٰذا دونوں گھرانوں کے بڑوں نے فیصلہ کیا کہ سادگی کیساتھ گھر سے ہی شادی کی تقریب کو انجام دے دیا جائے جس کے بعد 18 اپریل کو گھر کے چند افراد پر مشتمل بارات انتہائی سادگی کے ساتھ دلہن کے رہائش گاہ شاہ فیصل کالونی پہنچی، بھائی دلہن کو رخصت کر کے موٹرسائیکل پر بیٹھا کر رہائش گاہ گلستان جوہر لے آئے۔
انہوں نے بتایا کہ بھائی کا نکاح 10 جنوری کو ہو چکا تھا جس کے بعد صرف رخصتی باقی رہ گئی تھی جب کہ ان کا ذاتی خیال ہے کہ شاید کراچی میں موٹر سائیکل پر دولہا دلہن کی رخصتی کا منظر پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے۔