سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم میں تاریخی کمی کا خدشہ

ترقی پزیرملکوں کے لیے ترسیلات لائف لائن ہیں، ورلڈ بینک

2019 میں جنوبی ایشیا کےملکوں کی ترسیلات میں 6 فیصد اضافہ ہوا تھا: فوٹو: فائل

ورلڈبینک نے دیار غیر سے بھیجی جانے والی رقوم میں تاریخی کمی کا خدشہ ظاہرکردیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق ورلڈبینک نے بیرون ملک مقیم افراد کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم میں تاریخی کمی کا خدشہ ظاہرکردیا ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے ترسیلات پرانحصارکرنے والے ملکوں کومشکلات کا سامنا ہوگا۔ عالمی سطح پرترسیلات میں 445 ارب ڈالرکمی کا سامنا ہوگا جب کہ گلوبل ترسیلات 19.7 فیصد کم رہیں گی۔


ورلڈ بینک کے مطابق کورونا وبا سے امریکا، برطانیہ، یورپ اور خلیجی ریاستوں سے ترسیلات زیادہ متاثرہوں گی۔ جنوبی ایشیا کے ملکوں کی ترسیلات 22 فیصد تک کم رہنے کا خدشہ ہے جس کے بعد 2020 میں جنوبی ایشیا کےکارکنوں کی ترسیلات 109ارب ڈالر تک رہنے کا امکان ہے۔

ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ ترقی پزیرملکوں کے لیے ترسیلات لائف لائن ہیں، قوانین سے پاکستان، افغانستان کیلیے ترسیلات کی سروس کی لاگت میں اضافہ ہوگا، اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کوسرمائے کی فراہمی کی روک تھام سے متعلق قوانین سے ترسیلات کی سروس کے خدشات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ 2019 میں جنوبی ایشیا کےملکوں کی ترسیلات میں 6 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
Load Next Story