ایران میں کورونا وائرس ایک بار پھرتیزی سے پھیلنے کا خدشہ

جن علاقوں میں صورت حال قابو میں آگئی تھی وہاں بھی دوبارہ پہلے جیسے حالات پیدا ہوسکتے ہیں، وزارت صحت

چوبیس گھنٹوں کے دوران ایران میں کورونا وائرس سے 76 اموات ہوئیں اور 13 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی، فوٹو، خبر رساں ایجینسی

ایران میں طبی حکام نے ملک میں دوبارہ کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی ایک دن میں 76 اموات کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار 650 ہوچکی ہے۔ تہران میں کورونا وائرس کی انسداد کے کوآرڈینیٹر علی رضا زالی کا کہنا ہے کہ اپریل کے آغاز سے وبا کے پھیلاؤ میں سست روی آگئی تھی تاہم ایک بار پھر اس میں تیزی آگئی ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے علی رضا زالی کا کہنا تھا کہ اموات اور مریضوں میں تشخیص کی تعداد میں یک دم اضافے سے خدشہ ہے کہ تہران میں وبا کی ایک نئی لہر سر پیدا ہوگی۔


اس کے علاوہ ایران کی وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہان پور نے کہا کہ ایران میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 89 ہزار 328 ہوچکی ہے جن میں سے 1 ہزار 134 گزشتہ 24 گھنٹوں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ تاہم یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ایران میں اموات کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے زیادہ ہے۔

دوسری جانب وزارت صحت کے شعبہ برائے وبائی امراض کے سربراہ محمد مہدی گویا نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے شمال میں گیلان، مازندران اور وسطی ایران میں قم میں حکومت نے وبا کی روک تھام کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں کی تھیں اور اب یہاں بھی وبا کی نئی لہر پیدا ہونے کے آثار پیدا ہوگئے ہیں۔ عوام کو سماجی فاصلہ اور دیگر احتیاطی تدابیر پر سختی سے کاربند رہیں۔

واضح رہے کہ ایران میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق 19 فروری کو ہوئی تھی جس کے بعد وہاں بڑی تعداد میں اس وبا کا شکار بنے۔ امریکا کی جانب سے عائد اقتصادی پابندیوں کے باعث ایران کو اس بحران پر قابو پانے میں مسلسل مشکلات کا سامنا ہے۔
Load Next Story