پاک بھارت امدادی سیریز کی تجویز پر کپیل پھر ہرزہ سرائی کرنے لگے
شاہد آفریدی نے شعیب اختر کا موقف درست قرار دیا تھا
پاک بھارت امدادی سیریز کی تجویز پر کپیل دیو پھر ہرزہ سرائی کرنے لگے.
چند روز قبل شعیب اختر نے تجویز پیش کی تھی کہ کورونا متاثرین کی امداد کیلیے پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ون ڈے سیریز کھیلیں، سنیل گاوسکر سمیت کئی بھارتی کرکٹرز نے سابق پیسر کا مذاق اڑاتے ہوئے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی بھی جاری رکھی۔
اس فہرست میں کپیل دیو بھی شامل ہوئے اور کہا کہ ہمیں پیسہ نہیں چاہیے، شاہد آفریدی نے شعیب اختر کا موقف درست قرار دیا تو کپیل دیو ایک بار بحث میں کود پڑے۔
ان کا کہنا ہے کہ آپ جذباتی ہوکر باہمی میچز کی بات تو کرسکتے ہیں لیکن ابھی کرکٹ کا موقع نہیں، اگر پیسہ چاہیے تو پہلے سرحدوں پر سرگرمیاں ختم کرو، اگر ہمیں فنڈرز کی ضرورت ہوئی تو کئی مذہبی تنظیمیں موجود ہیں، بھارت میں مذہبی مقامات پر بڑا چڑھاوا ہوتا ہے، حکومت کو ضرورت ہو تو ان سے رابطہ کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں چھوٹی باتوں پر سوچنے کی بجائے موجودہ صورتحال کو بڑے تناظر میں دیکھنا چاہیے، کیا کرکٹ ہی ایک ایسا مسئلہ رہ گیا کہ جس پر بات کی جائے، بچے اسکول نہیں جا رہے، کالج بند ہیں، کاروبار زندگی پر جمود طاری ہی، پہلے تو ان کو کھولنے کی بات کرنا چاہیے کرکٹ اور فٹبال تو بعد میں آئیں گے۔
یاد رہے کہ شعیب اختر کی سپورٹ کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ مجھے کپیل دیو کے بیان پر افسوس ہوا، کھیل ملکوں اور عوام کو آپس میں جوڑ سکتے ہیں، سابق بھارتی کپتان کو اس طرح کی بات نہیں کرنا چاہیے تھی۔
چند روز قبل شعیب اختر نے تجویز پیش کی تھی کہ کورونا متاثرین کی امداد کیلیے پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ون ڈے سیریز کھیلیں، سنیل گاوسکر سمیت کئی بھارتی کرکٹرز نے سابق پیسر کا مذاق اڑاتے ہوئے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی بھی جاری رکھی۔
اس فہرست میں کپیل دیو بھی شامل ہوئے اور کہا کہ ہمیں پیسہ نہیں چاہیے، شاہد آفریدی نے شعیب اختر کا موقف درست قرار دیا تو کپیل دیو ایک بار بحث میں کود پڑے۔
ان کا کہنا ہے کہ آپ جذباتی ہوکر باہمی میچز کی بات تو کرسکتے ہیں لیکن ابھی کرکٹ کا موقع نہیں، اگر پیسہ چاہیے تو پہلے سرحدوں پر سرگرمیاں ختم کرو، اگر ہمیں فنڈرز کی ضرورت ہوئی تو کئی مذہبی تنظیمیں موجود ہیں، بھارت میں مذہبی مقامات پر بڑا چڑھاوا ہوتا ہے، حکومت کو ضرورت ہو تو ان سے رابطہ کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں چھوٹی باتوں پر سوچنے کی بجائے موجودہ صورتحال کو بڑے تناظر میں دیکھنا چاہیے، کیا کرکٹ ہی ایک ایسا مسئلہ رہ گیا کہ جس پر بات کی جائے، بچے اسکول نہیں جا رہے، کالج بند ہیں، کاروبار زندگی پر جمود طاری ہی، پہلے تو ان کو کھولنے کی بات کرنا چاہیے کرکٹ اور فٹبال تو بعد میں آئیں گے۔
یاد رہے کہ شعیب اختر کی سپورٹ کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ مجھے کپیل دیو کے بیان پر افسوس ہوا، کھیل ملکوں اور عوام کو آپس میں جوڑ سکتے ہیں، سابق بھارتی کپتان کو اس طرح کی بات نہیں کرنا چاہیے تھی۔