فیڈرل بی ایریا منیبہ گورنمنٹ اسکول پر ایک بار پھر قبضے کی کوشش

نہاری ہاؤس کے مالکان پولیس اور ایک عدالتی حکم نامہ بھی ساتھ لائے تھے، تعلیمی افسران کی مداخلت پر واپس چلے گئے

منیبہ میموریل گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول کی کھڑکیاں اور دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں،اسکول پر منگل کو دوبارہ قبضے کی کوشش کی گئی تھی ۔ فوٹو : ایکسپریس

صوبائی محکمہ تعلیم کی عدم دلچسپی کے سبب فیڈرل بی ایریا میں قائم منیبہ گورنمنٹ اسکول کو ایک بار پھر ایک کثیرالمنزلہ نہاری ہائوس میں تبدیل کرنے کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں ۔

نجی پارٹی کی جانب سے منیبہ اسکول کی عمارت ایک بار پھر اپنی ملکیت میں لینے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ،فیڈرل بی ایریا کے معروف نہاری ہائوس کے مالکان نے گزشتہ روز اچانک گلبرگ تھانے کی پولیس کے ہمراہ منیبہ گورنمنٹ اسکول پرقبضے کی کوشش کی، اس بار نہاری ہائوس کے مالکان صوبائی محکمہ تعلیم کے کسی نوٹیفکیشن کے بجائے بظاہر ایک عدالتی حکم نامہ ساتھ لائے تھے،منیبہ گورنمنٹ اسکول کی انتظامیہ سے فوری طور پر اسکول کی عمارت خالی کرنے پر اصرارکرتے رہے، اسکول انتظامیہ کی جانب سے اسکول خالی کرنے سے انکار اور اے ای ڈی او گلبرگ ٹائون کے بعض افسران کے بروقت وہاں پہنچنے کے بعد نہاری ہائوس کے مالکان وہاں سے چلے گئے، انھیں عدالتی احکام پرعملدرآمد کے حوالے سے متنبہ بھی کرگئے،منیبہ گورنمنٹ اسکول کو نہاری ہائوس میں تبدیل کرنے اور غریب طلباپر تعلیم کے دروازے بند کرنے کی اس کوشش پر علاقہ مکینوں میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔

علاقہ مکینوں نے حکومت سندھ سے فوری طور پر اس معاملے پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے،منیبہ گورنمنٹ پرائمری اسکول میں صبح کی شفٹ میں 173 طلبہ و طالبات زیرتعلیم ہیں جن کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے، تدریسی وغیر تدریسی عملہ اس کے علاوہ ہے،واضح رہے کہ منیبہ گورنمنٹ پرائمری اسکول فیڈرل بی ایریا کے علاقے عائشہ منزل کے قریب وہاں سے گزرنے والی مرکزی سڑک شاہراہ پاکستان پرقائم ہے،فیڈرل بی ایریا کا یہ بلاک 6 پوش علاقے میں شمار ہوتا ہے ، منیبہ اسکول کی عمارت کی قیمت بھی کئی کروڑروپے ہے جسے 1972میں قومیا لیا گیا تھا ، فیڈرل بی ایریا کے علاقے دستگیرمیں قائم ایک معروف نہاری ہائوس کے مالکان منگل کو اس وقت منیبہ گورنمنٹ اسکول پہنچے جب طلبہ و طالبات چھٹی کے بعد وہاں سے جاچکے تھے،اساتذہ و عملہ اسکول سے جانے کی تیاری کررہا تھا ۔




نہاری ہائوس کے مالکان گلبرگ تھانے کے پولیس اہکاروں کو بھی اپنے ہمراہ لائے تھے، انھوں نے اسکول کے ہیڈ ماسٹر سمیت تمام انتظامیہ سے بظاہرایک عدالتی حکم نامے پر اسکول سے قبضہ خالی کرنے کوکہا تمام اسکول انتظامیہ کا موقف تھا کہ ان متعلقہ محکمہ صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے انھیں اس قسم کے کوئی احکام موصول نہیں ہوئے،صوبائی محکمہ تعلیم یا ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز کے احکام کے بغیر اسکول کی عمارت کسی نجی پارٹی کے حوالے نہیں کی جاسکتی جس پرنہاری ہائوس کے مالکان کاکہنا تھاکہ وہ عدالتی احکام وصول کریں بصورت دیگرعدالتی حکم عدولی کے مرتکب ہونگے۔

دوسری جانب نہاری ہائوس کے مالکان کے وہاں سے جانے کے بعد منیبہ گورنمنٹ اسکول کے ہیڈماسٹرجاوید احمد کی جانب سے گلبرگ تھانے میں ایک شکایت جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ نہاری ہائوس کے مالکان منگل کی صبح منیبہ اسکول پہنچے اور اسکول خالی کرنے کے لیے دبائو ڈالا تاہم جبکہ متعلقہ تعلیمی دفترسے ڈی اوایلیمینٹری قربان ڈاہر، اسٹنٹ عمیر بیگ و دیگرعملہ وہاں پہنچا تو یہ افراد وہاں سے چلے گئے ، ادھر گلبرگ تھانے کے ایس ایچ او چوہدری شاہد محمود نے'' ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پولیس عدالتی احکام کی بنیاد پرجاوید نہاری کے مالکان کے ہمراہ منیبہ گورنمنٹ اسکول گئی تھی۔
Load Next Story