کورونا کی وجہ سے پاکستانی کا مالیاتی خسارہ بڑھے گا ڈونرز ادارے
وبا سے نمٹنے کے اضافی اقدامات کے سبب پاکستان کا مالیاتی خسارہ جی ڈی بی کے9.6 فیصد رہنے کی توقع ہے،عالمی بینک، اے ڈی بی
عالمی بینک، اے ڈی بی اور دیگر ڈونرز اداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث اضافی اخراجات کے سبب مالیاتی خسارہ بڑھے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت عالمی بینک، اے ڈی بی سمیت دیگر ڈونر ایجنسیوں کے نمائندوں کا اجلاس منعقد ہوا۔ ڈونرز کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال پاکستان کا مالیاتی خسارہ جی ڈی بی کے 9.6 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ڈونرز نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث اضافی اخراجات کی وجہ سے مالیاتی خسارہ بڑھے گا، اور رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی بھی منفی 1.57 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ڈونر اداروں کے نمائندوں کی جانب سے پیشگوئی کی گئی ہے کہ رواں مالی سال کے دوران عالمی اقتصادی ترقی کی شرح جی ڈی پی بھی سکڑ کر 3 فیصد رہنے کی توقع ہے اور 20 ، 21 سے اقتصادی بحالی شروع ہونے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت عالمی بینک، اے ڈی بی سمیت دیگر ڈونر ایجنسیوں کے نمائندوں کا اجلاس منعقد ہوا۔ ڈونرز کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال پاکستان کا مالیاتی خسارہ جی ڈی بی کے 9.6 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ڈونرز نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث اضافی اخراجات کی وجہ سے مالیاتی خسارہ بڑھے گا، اور رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی بھی منفی 1.57 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ڈونر اداروں کے نمائندوں کی جانب سے پیشگوئی کی گئی ہے کہ رواں مالی سال کے دوران عالمی اقتصادی ترقی کی شرح جی ڈی پی بھی سکڑ کر 3 فیصد رہنے کی توقع ہے اور 20 ، 21 سے اقتصادی بحالی شروع ہونے کا امکان ہے۔